صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2250

اللہ تعالیٰ کا قول کہ ہم نے اسی طرح تم کو بیچ کی امت بنایا۔ اور اس کا بیان کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جماعت کولازم پکڑنے کا حکم فرمایا ہے اور جماعت سے مراد علم والے ہیں

راوی: اسحاق بن منصور , ابواسامہ , اعمش , ابوصالح , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُجَائُ بِنُوحٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُقَالُ لَهُ هَلْ بَلَّغْتَ فَيَقُولُ نَعَمْ يَا رَبِّ فَتُسْأَلُ أُمَّتُهُ هَلْ بَلَّغَکُمْ فَيَقُولُونَ مَا جَائَنَا مِنْ نَذِيرٍ فَيَقُولُ مَنْ شُهُودُکَ فَيَقُولُ مُحَمَّدٌ وَأُمَّتُهُ فَيُجَائُ بِکُمْ فَتَشْهَدُونَ ثُمَّ قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَذَلِکَ جَعَلْنَاکُمْ أُمَّةً وَسَطًا قَالَ عَدْلًا لِتَکُونُوا شُهَدَائَ عَلَی النَّاسِ وَيَکُونَ الرَّسُولُ عَلَيْکُمْ شَهِيدًا وَعَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَوْنٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا

اسحاق بن منصور، ابواسامہ، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ نوح قیامت کے دن لائے جائیں گے تو ان سے کہا جائے گا کہ تم نے (حکم الہی) پہنچا دیا وہ کہیں گے کہ ہاں، اے پروردگار، پھر ان کی امت سے پوچھا جائے گا کہ انہوں نے تمہارے پاس میرے احکام پہنچا دئیے تھے تو وہ کہیں گے کہ ہمارے پاس کوئی ڈرانے والا نہیں آیا، اللہ فرمائے گا کہ تمہارا گواہ کون ہے، وہ کہیں گے کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کی امت، چنانچہ تم لوگ لائے جاؤ گے، اور گواہی دو گے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آیت، وَكَذٰلِكَ جَعَلْنٰكُمْ اُمَّةً وَّسَطًا لِّتَكُوْنُوْا شُهَدَا ءَ عَلَي النَّاسِ وَيَكُ وْنَ الرَّسُوْلُ عَلَيْكُمْ شَهِيْدًا 2۔ البقرۃ : 143)، تلاوت فرمائی، وسط سے مراد درمیانی ہے، جعفر بن عون نے بواسطہ اعمش، ابوصالح، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کے متابعت حدیث روایت کی ہے۔

Narrated Abu Said Al-Khudri:
Allah's Apostle said, "Noah will be brought (before Allah) on the Day of Resurrection, and will be asked, 'Did you convey the message of Allah?" He will reply, 'Yes, O Lord.' And then Noah's nation will be asked, 'Did he (Noah) convey Allah's message to you?' They will reply, 'No warner came to us.' Then Noah will be asked, 'Who are your witnesses?' He will reply. '(My witnesses are) Muhammad and his followers.' Thereupon you (Muslims) will be brought and you will bear witness." Then the Prophet recited: 'And thus We have made of you (Muslims) a just and the best nation, that you might be witness over the nations, and the Apostle a witness over you.' (2.143)

یہ حدیث شیئر کریں