صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 225

عورتوں کا اپنی حاجت پوری کرنے کے لئے باہر نکلنے کا بیان

راوی: فروہ بن ابی مغراء , علی بن مسہر , ہشام , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَائِ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَرَجَتْ سَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ لَيْلًا فَرَآهَا عُمَرُ فَعَرَفَهَا فَقَالَ إِنَّکِ وَاللَّهِ يَا سَوْدَةُ مَا تَخْفَيْنَ عَلَيْنَا فَرَجَعَتْ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لَهُ وَهُوَ فِي حُجْرَتِي يَتَعَشَّی وَإِنَّ فِي يَدِهِ لَعَرْقًا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَلَيْهِ فَرُفِعَ عَنْهُ وَهُوَ يَقُولُ قَدْ أَذِنَ اللَّهُ لَکُنَّ أَنْ تَخْرُجْنَ لِحَوَائِجِکُنَّ

فروہ بن ابی مغراء، علی بن مسہر، ہشام، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ سودہ بنت زمعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا رات کو کسی کام کے لئے باہر نکلی تھیں، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے دیکھ کر انہیں پہچان لیا اور کہا بخدا! اے سودہ تم ہم سے چھپ نہیں سکتی، حضرت سودہ نے آکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کیا، اس وقت آپ میرے گھر میں شام کا کھانا تناول فرما رہے تھے، آپ کے ہاتھ میں ہڈی تھی کہ اتنے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی اترنا شروع ہوئی (وہ کیفیت) جب آپ سے دور ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے عورتو! تمہیں اپنے ضروری کاموں کے لئے باہر نکلنے کی اجازت دے دی گئی۔

Narrated 'Aisha:
Once Sada bint Zam'a went out at night for some need, and 'Umar saw her, and recognizing her, he said (to her), "By Allah, O Sada! You cannot hide yourself from us." So she returned to the Prophet and mentioned that to him while he was sitting in my dwelling taking his supper and holding a bone covered with meat in his hand. Then the Divine Inspiration was revealed to him and when that state was over, he (the Prophet was saying: "O women! You have been allowed by Allah to go out for your needs."

یہ حدیث شیئر کریں