صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2247

اللہ تعالیٰ کا قول کہ آپ کو اس امر میں کوئی دخل نہیں

راوی: احمد بن محمد , عبداللہ , معمر , زہری , سالم , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ وَرَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ قَالَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ فِي الْأَخِيرَةِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ الْعَنْ فُلَانًا وَفُلَانًا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَيْسَ لَکَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْئٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ

احمد بن محمد، عبداللہ ، معمر، زہری، سالم، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فجر کی نماز میں رکوع سے سر اٹھا کر فرماتے ہوئے سنا کہ اللَّهُمَّ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ فِي الْأَخِيرَةِ ۔ پھر فرمایا کہ فلاں فلاں پر لعنت، تو اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی لَيْسَ لَكَ مِنَ الْاَمْرِ شَيْءٌ اَوْ يَتُوْبَ عَلَيْھِمْ اَوْ يُعَذِّبَھُمْ فَاِنَّھُمْ ظٰلِمُوْنَ 3۔ آل عمران : 128) یعنی تم کو اس امر میں کوئی دخل نہیں یا تو اللہ تعالیٰ ان لوگوں کی توبہ قبول کر لے یا ان کو عذاب دے کیونکہ یہ لوگ ظالم ہیں۔

Narrated Ibn 'Umar:
That he heard the Prophet, after raising his head from the bowing in morning prayer, saying, "O Allah, our Lord! All the praises are for you." And in the last (Rak'a) he said, "O Allah! Curse so-and-so and so–and-so." And then Allah revealed:– 'Not for you (O Muhammad) is the decision, (but for Allah), whether He turns in mercy to them or punish them, for they are indeed wrongdoers.' (3.128)

یہ حدیث شیئر کریں