صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2245

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اہل علم کو اتفاق پر رغبت دلانے کا بیان، اور اس امر کا بیان جس پر حرمین (مکہ اور مدینہ کے علماء) متفق ہوجائیں، اور جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور مہاجرین اور انصار (رضوان اللہ علیہم اجمعین) کے متبرک مقامات ہیں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نماز پڑھنے کی جگہ اور منبر اور قبر کا بیان۔

راوی: محمد بن یوسف , سفیان , عبداللہ بن دینار , ابن عمر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَقَّتَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرْنًا لِأَهْلِ نَجْدٍ وَالْجُحْفَةَ لِأَهْلِ الشَّأْمِ وَذَا الْحُلَيْفَةِ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ قَالَ سَمِعْتُ هَذَا مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبَلَغَنِي أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَلِأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمُ وَذُکِرَ الْعِرَاقُ فَقَالَ لَمْ يَکُنْ عِرَاقٌ يَوْمَئِذٍ

محمد بن یوسف، سفیان، عبداللہ بن دینار، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اہل نجد کے لئے قرن اور اہل شام کے لئے جحفہ اور اہل مدینہ کیلئے ذی الحلیفہ کو میقات مقرر فرمایا: حضرت ابن عمر کا بیان ہے کہ یہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے اور مجھے خبر ملی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اہل یمن کے لئے یلملم ہے تو عراق کا ذکر ہوا تو انہوں نے فرمایا کہ اس زمانہ میں عراق نہیں تھا (یعنی اس زمانہ میں عراق فتح نہیں ہوا تھا)

Narrated 'Abdullah bin Dinar:
Ibn 'Umar said, "The Prophet fixed Qarn as the Miqat (for assuming the Ihram) for the people of Najd, and Al-Juhfa for the people of Sham, and Dhul-Hulaifa for the people of Medina." Ibn 'Umar added, "I heard this from the Prophet, and I have been informed that the Prophet said, 'The Miqat for the Yemenites is Yalamlam.' "When Iraq was mentioned, he said, "At that time it was not a Muslim country."

یہ حدیث شیئر کریں