صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2243

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اہل علم کو اتفاق پر رغبت دلانے کا بیان، اور اس امر کا بیان جس پر حرمین (مکہ اور مدینہ کے علماء) متفق ہوجائیں، اور جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور مہاجرین اور انصار (رضوان اللہ علیہم اجمعین) کے متبرک مقامات ہیں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نماز پڑھنے کی جگہ اور منبر اور قبر کا بیان۔

راوی: ابوکریب , ابواسامہ , بریدہ , ابوبردہ

حَدَّثَنِي أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا بُرَيْدٌ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ قَالَ قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ فَلَقِيَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ فَقَالَ لِي انْطَلِقْ إِلَی الْمَنْزِلِ فَأَسْقِيَکَ فِي قَدَحٍ شَرِبَ فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتُصَلِّي فِي مَسْجِدٍ صَلَّی فِيهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ فَسَقَانِي سَوِيقًا وَأَطْعَمَنِي تَمْرًا وَصَلَّيْتُ فِي مَسْجِدِهِ

ابوکریب، ابواسامہ، بریدہ، ابوبردہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں مدینہ آیا تو مجھ سے عبداللہ بن سلام ملے اور مجھ سے کہا کہ میرے گھر چلو تم کو اس پیالہ میں پلاؤں گا جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پیا تھا، اور اس جگہ میں نماز پڑھاؤں گا جہاں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھی ہے چنانچہ میں ان کے ساتھ چلا تو انہوں نے مجھ کو ستو پلائے اور کھجوریں کھلائیں اور آپ کے نماز پڑھنے کی جگہ پر میں نے نماز پڑھی۔

Narrated Abu Burda:
When I arrived at Medina, 'Abdullah bin Salam met me and said to me, "Accompany me to my house so that I may make you drink from a bowl from which Allah's Apostle used to drink, and that you may offer prayer in the mosque in which the Prophet used to pray." I accompanied him, and he made me drink Sawiq and gave me dates to eat, and then I prayed in his mosque.

یہ حدیث شیئر کریں