صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 222

کیایہ جائز ہے کہ لوگوں کی موجودگی میں کسی عورت سے علیحدگی میں گفتگو کرے

راوی: محمد بن بشار , غندر , شعبہ , ہشام , انس بن مالک

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ هِشَامٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَتْ امْرَأَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَلَا بِهَا فَقَالَ وَاللَّهِ إِنَّکُنَّ لَأَحَبُّ النَّاسِ إِلَيَّ

محمد بن بشار، غندر، شعبہ، ہشام، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک انصاری عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی، آپ نے اس سے علیحدگی میں کہا تم لوگ مجھے دوسرے سب لوگوں سے زیادہ محبوب ہو۔

Narrated Anas bin Malik:
An Ansari woman came to the Prophet and he took her aside and said (to her). "By Allah, you (Ansar) are the most beloved people to me."

یہ حدیث شیئر کریں