صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2211

رائے کی مذمت اور قیاس میں تکلف کی کراہت کا بیان۔(اللہ تعالی کا قول کہ) وہ بات نہ کہو جس کا تم کو علم نہ ہو۔

راوی: عبدان , ابوحمزہ , اعمش

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَمْزَةَ سَمِعْتُ الْأَعْمَشَ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا وَائِلٍ هَلْ شَهِدْتَ صِفِّينَ قَالَ نَعَمْ فَسَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ حُنَيْفٍ يَقُولُ ح و حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ قَالَ سَهْلُ بْنُ حُنَيْفٍ يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّهِمُوا رَأْيَکُمْ عَلَی دِينِکُمْ لَقَدْ رَأَيْتُنِي يَوْمَ أَبِي جَنْدَلٍ وَلَوْ أَسْتَطِيعُ أَنْ أَرُدَّ أَمْرَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِ لَرَدَدْتُهُ وَمَا وَضَعْنَا سُيُوفَنَا عَلَی عَوَاتِقِنَا إِلَی أَمْرٍ يُفْظِعُنَا إِلَّا أَسْهَلْنَ بِنَا إِلَی أَمْرٍ نَعْرِفُهُ غَيْرَ هَذَا الْأَمْرِ قَالَ وَقَالَ أَبُو وَائِلٍ شَهِدْتُ صِفِّينَ وَبِئْسَتْ صِفُّونَ

عبدان، ابوحمزہ، اعمش سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے ابووائل سے پوچھا کہ تم صفین میں موجود تھے، انہوں نے کہا کہ ہاں، پھر سہل بن حنیف کو کہتے ہوئے سنا (دوسری سند) موسیٰ بن اسماعیل، ابوعوانہ، اعمش، ابووائل سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ سہل بن حنیف نے کہا اے لوگو۔ اپنی رائے کو اپنے دین کے مقابلہ میں تہمت لگاؤ، (حقیر سمجھو) میں نے اپنے آپ کو ابوجندل (حدیبیہ) کے دن دیکھا کہ اگر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حکم سے سرتابی کر سکتا، تو ضرور کرتا، اور ہم نے اپنے کاندھے پر تلوار اس لئے نہیں رکھی ہے کہ ہمیں خوف میں ڈالیں، بلکہ اس لئے کہ ہم کسی ایسے کام میں سہولت پہنچائیں جسے ہم جانتے ہوں نہ کہ اس کام کی طرف جس میں اس وقت ہم ہیں، ابووائل کا بیان ہے کہ میں صفین میں شریک تھا، اور صفین کی جنگ بہت بری تھی

Narrated Al-A'mash:
I asked Abu Wail, "Did you witness the battle of Siffin between 'Ali and Muawiya?" He said, "Yes," and added, "Then I heard Sahl bin Hunaif saying, 'O people! Blame your personal opinions in your religion. No doubt, I remember myself on the day of Abi Jandal; if I had the power to refuse the order of Allah's Apostle, I would have refused it.
We have never put our swords on our shoulders to get involved in a situation that might have been horrible for us, but those swords brought us to victory and peace, except this present situation.' " Abu Wail said, "I witnessed the battle of Siffin, and how nasty Siffin was!"

یہ حدیث شیئر کریں