صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2210

رائے کی مذمت اور قیاس میں تکلف کی کراہت کا بیان۔(اللہ تعالی کا قول کہ) وہ بات نہ کہو جس کا تم کو علم نہ ہو۔

راوی: سعید بن تلید , ابن وہب , عبدالرحمن بن شریح , وغیرہ , ابوالاسود , عروہ

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ تَلِيدٍ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شُرَيْحٍ وَغَيْرُهُ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ عَنْ عُرْوَةَ قَالَ حَجَّ عَلَيْنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ لَا يَنْزِعُ الْعِلْمَ بَعْدَ أَنْ أَعْطَاکُمُوهُ انْتِزَاعًا وَلَکِنْ يَنْتَزِعُهُ مِنْهُمْ مَعَ قَبْضِ الْعُلَمَائِ بِعِلْمِهِمْ فَيَبْقَی نَاسٌ جُهَّالٌ يُسْتَفْتَوْنَ فَيُفْتُونَ بِرَأْيِهِمْ فَيُضِلُّونَ وَيَضِلُّونَ فَحَدَّثْتُ بِهِ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو حَجَّ بَعْدُ فَقَالَتْ يَا ابْنَ أُخْتِي انْطَلِقْ إِلَی عَبْدِ اللَّهِ فَاسْتَثْبِتْ لِي مِنْهُ الَّذِي حَدَّثْتَنِي عَنْهُ فَجِئْتُهُ فَسَأَلْتُهُ فَحَدَّثَنِي بِهِ کَنَحْوِ مَا حَدَّثَنِي فَأَتَيْتُ عَائِشَةَ فَأَخْبَرْتُهَا فَعَجِبَتْ فَقَالَتْ وَاللَّهِ لَقَدْ حَفِظَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو

سعید بن تلید، ابن وہب، عبدالرحمن بن شریح، وغیرہ، ابوالاسود، عروہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہمارے ساتھ عبداللہ بن عمرو نے حج کیا، ان کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ علم کو اس طرح اٹھائے گا، کہ علماء کو ان کے علم کے ساتھ اٹھایا جائے گا، تو جاہل لوگ باقی رہ جائیں گے، ان سے مسئلہ دریافت کیا جائے گا، تو اپنی رائے سے اجتہاد کریں گے اور فتوی دیں گے، دوسروں کو گمراہ کریں گے اور خود بھی گمراہ ہوں گے، میں نے یہ حدیث حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بیان کی پھر عبداللہ بن عمرو نے اس کے بعد حج کیا، تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا کہ اے میرے بھانجے تو عبداللہ کے پاس جا، اور میرے لئے ان سے وہ حدیث یاد کر جو تو نے مجھے بیان کی چنانچہ میں ان کے پاس آیا، اور پوچھا، تو انہوں نے مجھ سے اسی طرح بیان کیا جس طرح بیان کیا تھا، پھر میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس آیا اور ان سے بیان کیا تو انہوں نے تعجب کیا، اور کہا واللہ عبداللہ بن عمرو نے اسے یاد رکھا۔

Narrated 'Abdullah bin 'Amr:
I heard the Prophet saying, "Allah will not deprive you of knowledge after he has given it to you, but it will be taken away through the death of the religious learned men with their knowledge. Then there will remain ignorant people who, when consulted, will give verdicts according to their opinions whereby they will mislead others and go astray."

یہ حدیث شیئر کریں