صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2207

اس امر کا بیان کہ باہم جھگڑا اور اس میں تعمق اور دین میں غلو اور بدعت مکروہ ہے۔ اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے اے اہل کتاب اپنے دین میں حد سے تجاوز نہ کرو اور اللہ پر حق کے سوا کچھ نہ کہو۔

راوی: آدم , ابن ابی ذئب , زہری , سہل بن سعد , ساعدی

حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي ذِئْبٍ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ جَائَ عُوَيْمِرٌ الْعَجْلَانِيُّ إِلَی عَاصِمِ بْنِ عَدِيٍّ فَقَالَ أَرَأَيْتَ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا فَيَقْتُلُهُ أَتَقْتُلُونَهُ بِهِ سَلْ لِي يَا عَاصِمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ فَکَرِهَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسَائِلَ وَعَابَهَا فَرَجَعَ عَاصِمٌ فَأَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَرِهَ الْمَسَائِلَ فَقَالَ عُوَيْمِرٌ وَاللَّهِ لَآتِيَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَ وَقَدْ أَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی الْقُرْآنَ خَلْفَ عَاصِمٍ فَقَالَ لَهُ قَدْ أَنْزَلَ اللَّهُ فِيکُمْ قُرْآنًا فَدَعَا بِهِمَا فَتَقَدَّمَا فَتَلَاعَنَا ثُمَّ قَالَ عُوَيْمِرٌ کَذَبْتُ عَلَيْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ أَمْسَکْتُهَا فَفَارَقَهَا وَلَمْ يَأْمُرْهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِفِرَاقِهَا فَجَرَتْ السُّنَّةُ فِي الْمُتَلَاعِنَيْنِ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْظُرُوهَا فَإِنْ جَائَتْ بِهِ أَحْمَرَ قَصِيرًا مِثْلَ وَحَرَةٍ فَلَا أُرَاهُ إِلَّا قَدْ کَذَبَ وَإِنْ جَائَتْ بِهِ أَسْحَمَ أَعْيَنَ ذَا أَلْيَتَيْنِ فَلَا أَحْسِبُ إِلَّا قَدْ صَدَقَ عَلَيْهَا فَجَائَتْ بِهِ عَلَی الْأَمْرِ الْمَکْرُوهِ

آدم، ابن ابی ذئب، زہری، سہل بن سعد، ساعدی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ عویمر عاصم بن عدی کے پاس آئے اور پوچھا کہ بتائیے ایک شخص اپنی بیوی کے ساتھ کسی آدمی کو دیکھتا ہوں اور وہ اسے قتل کر دینا چاہتا ہے، تو کیا آپ لوگ اس کو قتل کر دیں گے، اے عاصم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے میرے لئے دریافت کر لیجئے، انہوں نے آپ سے دریافت کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سوالات کو مکروہ سمجھا، عویمر نے کہا کہ اللہ کی قسم میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ضرور جاؤں گا، چنانچہ وہ حاضر ہوئے اور اللہ نے عاصم کے پیچھے آیت نازل کی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عویمر سے فرمایا کہ تم دونوں کے متعلق اللہ نے قرآن نازل کیا چنانچہ آپ نے دونوں کو بلایا، پھر وہ آئے تو لعان کرایا، پھر عویمر نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں جھوٹا ہوں اگر میں اس کو اپنے پاس رکھ لوں، پھر انہوں نے اس سے جدائی اختیار کرلی حالانکہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے علیحدگی کا حکم نہیں دیا، اس کے بعد لعان کرنے والوں کے متعلق یہی طریقہ جاری ہو گیا، اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس عورت کو دیکھو کہ اگر یہ وحرہ کی طرح اور چھوٹا بچہ جنے تو میں سمجھوں گا کہ اس مرد نے جھوٹ کہا، اور اگر سیاہ رنگ کا موٹی سرین والا اور بڑی بڑی آنکھوں والا بچہ جنے تو میں سمجھوں گا کہ اس مرد نے اس عورت کے متعلق درست کہا، چنانچہ اس عورت کو ویسا ہی مکروہ شکل کا بچہ پیدا ہوا۔

Narrated Sahl bin Sa'd As-Sa'idi:
'Uwaimir Al-'Ajlani came to 'Asim bin 'Adi and said, "If a man found another man with his wife and killed him, would you sentence the husband to death (in Qisas,) i.e., equality in punishment)? O 'Asim! Please ask Allah's Apostle about this matter on my behalf." 'Asim asked the Prophet but the Prophet disliked the question and disapproved of it. 'Asim returned and informed 'Uwaimir that the Prophet disliked that type of question. 'Uwaimir said, "By Allah, I will go (personally) to the Prophet." 'Uwaimir came to the Prophet when Allah had already revealed Qur'anic Verses (in that respect), after 'Asim had left (the Prophet ). So the Prophet said to 'Uwaimir, "Allah has revealed Qur'anic Verses regarding you and your wife." The Prophet then called for them, and they came and carried out the order of Lian.
Then 'Uwaimir said, "O Allah's Apostle! Now if I kept her with me, I would be accused of telling a lie." So 'Uwaimir divorced her although the Prophet did not order him to do so. Later on this practice of divorcing became the tradition of couples involved in a case of Li'an. The Prophet said (to the people). "Wait for her! If she delivers a red short (small) child like a Wahra (a short red animal). then I will be of the opinion that he ('Uwaimir) has told a lie but if she delivered a black big-eyed one with big buttocks, then I will be of the opinion that he has told the truth about her." 'Ultimately she gave birth to a child that proved the accusation. (See Hadith No. 269, Vol. 6)

یہ حدیث شیئر کریں