صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 220

عورت کے پاس تنہائی محرم کے علاوہ کوئی نہ جائے اور جس عورت کا خاوند موجود نہ ہو اس کے گھر جانے کا بیان

راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , یزید بن ابی حبیب , ابوالخیر , عقبہ بن عامر

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِيَّاکُمْ وَالدُّخُولَ عَلَی النِّسَائِ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَرَأَيْتَ الْحَمْوَ قَالَ الْحَمْوُ الْمَوْتُ

قتیبہ بن سعید، لیث، یزید بن ابی حبیب، ابوالخیر، عقبہ بن عامر کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عورتوں کے گھر (تنہائی میں) جانے سے پرہیز کرو، ایک انصاری شخص نے کہا کہ دیور کے متعلق آپ کا کیا حکم ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دیور تو موت ہے (یعنی اس سے زیادہ بچنا چاہئے) ۔

Narrated 'Uqba bin 'Amir:
Allah's Apostle said, "Beware of entering upon the ladies." A man from the Ansar said, "Allah's Apostle! What about Al-Hamu the in-laws of the wife (the brothers of her husband or his nephews etc.)?" The Prophet replied: The in-laws of the wife are death itself.

یہ حدیث شیئر کریں