غیرت کرنے کا بیان، وراد کہتے ہیں مغیرہ سے روایت ہے کہ سعد بن عبادہ نے فرمایا اگر میں کسی شخص کو اپنی بیوی کے پاس دیکھ پاؤں تو اسے تلوار سے مار ڈالوں گا، آپ نے فرمایا اے صحابہ رضی اللہ عنہم کیا تمہیں سعد کی غیرت سے تعجب آتا ہے میں اس سے زیادہ غیرت والا ہوں اور اللہ مجھ سے زیادہ غیرت والا ہے ۔
راوی: عبدان , عبداللہ , یونس , زہری , ابن مسیب , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُلُوسٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي فِي الْجَنَّةِ فَإِذَا امْرَأَةٌ تَتَوَضَّأُ إِلَی جَانِبِ قَصْرٍ فَقُلْتُ لِمَنْ هَذَا قَالُوا هَذَا لِعُمَرَ فَذَکَرْتُ غَيْرَتَکَ فَوَلَّيْتُ مُدْبِرًا فَبَکَی عُمَرُ وَهُوَ فِي الْمَجْلِسِ ثُمَّ قَالَ أَوَعَلَيْکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَغَارُ
عبدان، عبد اللہ، یونس، زہری، ابن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے خواب دیکھا ہے کہ ایک محل کے گوشہ میں ایک حسین عورت بیٹھی ہے اور میں ہوں، میں نے دریافت کیا یہ (محل) کس کا ہے، جواب دیا گیا کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ہے، تمہاری غیرت یاد کرکے میں الٹاچلا آیا، یہ سن کر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ مجلس میں رونے لگے اور کہا یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) ! بھلا میں آپ سے غیرت کروں گا۔
Narrated Abu Huraira:
While we were sitting with Allah's Apostle, (he) Allah's Apostle said, "While I was sleeping, I saw a woman performing ablution beside a palace. I asked, "Whose palace is this?' It was said, 'This palace belongs to 'Umar.' Then I remembered his sense of Ghira and returned." On that 'Umar started weeping in that gathering and said, "O Allah's Apostle! How dare I think of my self-respect being offended by you?"