لفظ لو (اگر) کے استعمال کے جائز ہونے کا بیان جییساکہ آیت قرآنی ہے "لوان لی بکم قوۃ" کاش کہ مجھ کو تم پر قوت ہوتی
راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری , (دوسری سند) لیث , عبدالرحمن بن خالد , ابن شہاب , سعید بن مسیب
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْوِصَالِ قَالُوا فَإِنَّکَ تُوَاصِلُ قَالَ أَيُّکُمْ مِثْلِي إِنِّي أَبِيتُ يُطْعِمُنِي رَبِّي وَيَسْقِينِ فَلَمَّا أَبَوْا أَنْ يَنْتَهُوا وَاصَلَ بِهِمْ يَوْمًا ثُمَّ يَوْمًا ثُمَّ رَأَوْا الْهِلَالَ فَقَالَ لَوْ تَأَخَّرَ لَزِدْتُکُمْ کَالْمُنَکِّلِ لَهُمْ
ابوالیمان، شعیب، زہری، (دوسری سند) لیث، عبدالرحمن بن خالد، ابن شہاب، سعید بن مسیب سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پے درپے روزے رکھنے سے منع فرمایا کہ تم میں مجھ جیسا کون ہے، میں تو اس حال میں رات گزارتا ہوں کہ مجھے میرا رب کھلاتا ہے اور پلاتا ہے، جب لوگ نہ مانے تو آپ نے ایک دن پھر دوسرے دن ملا کر روزے رکھے، پھر لوگوں نے چاند دیکھا، تو آپ نے تنبیہ کے طور پر فرمایا کہ اگر چاند دیر سے نکلتا تو میں زیادہ روزے رکھتا۔
Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle forbade Al-Wisal. The people said (to him), "But you fast Al-'Wisal," He said, "Who among you is like me? When I sleep (at night), my Lord makes me eat and drink. But when the people refused to give up Al-Wisal, he fasted Al-Wisal along with them for two days and then they saw the crescent whereupon the Prophet said, "If the crescent had not appeared I would have fasted for a longer period," as if he intended to punish them herewith.