صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ احکام کا بیان ۔ حدیث 2125

خلیفہ مقرر کرنے کا بیان

راوی: محمد بن یوسف , سفیان , ہشام بن عروہ , عروہ , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قِيلَ لِعُمَرَ أَلَا تَسْتَخْلِفُ قَالَ إِنْ أَسْتَخْلِفْ فَقَدْ اسْتَخْلَفَ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنِّي أَبُو بَکْرٍ وَإِنْ أَتْرُکْ فَقَدْ تَرَکَ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنِّي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَثْنَوْا عَلَيْهِ فَقَالَ رَاغِبٌ رَاهِبٌ وَدِدْتُ أَنِّي نَجَوْتُ مِنْهَا کَفَافًا لَا لِي وَلَا عَلَيَّ لَا أَتَحَمَّلُهَا حَيًّا وَلَا مَيِّتًا

محمد بن یوسف، سفیان، ہشام بن عروہ، عروہ، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا گیا کہ آپ کیوں اپنا قائم مقام مقرر نہیں کر دیتے، انہوں نے کہا کہ اگر میں اپنا قائم مقام مقرر کر دوں، تو مجھ سے پہلے ابوبکر جو مجھ سے اچھے تھے خلیفہ بنا چکے ہیں ۔ اور اگر میں چھوڑ دوں تو مجھ سے جو بہتر ہے یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خلیفہ نہیں بنایا، لوگوں نے ان کی تعریف کی تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ لوگ (خلافت کی) خواہش کرنے والے اس سے ڈرنے والے ہیں، میں پسند کرتا ہوں کہ میں اس سے پوری طرح نجات پاؤں، نہ مجھے اس سے کچھ فائدہ ہو اور نہ کوئی نقصان ہو، میں نہ تو زندگی میں اور نہ مرنے کے بعد اس کی ذمہ داری لیتا ہوں۔

Narrated 'Abdullah bin 'Umar:
It was said to 'Umar, "Will you appoint your successor?" Umar said, "If I appoint a Caliph (as my successor) it is true that somebody who was better than I (i.e., Abu Bakr) did so, and if I leave the matter undecided, it is true that somebody who was better than I (i.e., Allah's Apostle) did so." On this, the people praised him. 'Umar said, "People are of two kinds: Either one who is keen to take over the Caliphate or one who is afraid of assuming such a responsibility. I wish I could be free from its responsibility in that I would receive neither reward nor retribution I won't bear the burden of the caliphate in my death as I do in my life."

یہ حدیث شیئر کریں