صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ احکام کا بیان ۔ حدیث 2119

اس شخص کی بیعت کا بیان جس نے صرف دنیا کے لئے بیعت کی

راوی: عبدان , ابوحمزہ , اعمش , ابوصالح , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ لَا يُکَلِّمُهُمْ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَکِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ رَجُلٌ عَلَی فَضْلِ مَائٍ بِالطَّرِيقِ يَمْنَعُ مِنْهُ ابْنَ السَّبِيلِ وَرَجُلٌ بَايَعَ إِمَامًا لَا يُبَايِعُهُ إِلَّا لِدُنْيَاهُ إِنْ أَعْطَاهُ مَا يُرِيدُ وَفَی لَهُ وَإِلَّا لَمْ يَفِ لَهُ وَرَجُلٌ يُبَايِعُ رَجُلًا بِسِلْعَةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ فَحَلَفَ بِاللَّهِ لَقَدْ أُعْطِيَ بِهَا کَذَا وَکَذَا فَصَدَّقَهُ فَأَخَذَهَا وَلَمْ يُعْطَ بِهَا

عبدان، ابوحمزہ، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تین آدمی ایسے ہیں جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن گفتگو نہ فرمائے گا، اور نہ انہیں پاک کرے گا، اور ان کے لئے درد ناک عذاب ہوگا، ایک وہ شخص جس کے پاس راستے میں ضرورت سے زائد پانی ہو، اور مسافروں کو نہ دے۔ دوسرے وہ شخص جس نے امام سے صرف دنیا کی خاطر بیعت کی اگر امام اس کے مقصد کے مطابق دیتا تو بیعت کو پوری کرتا، ورنہ پوری نہ کرتا، تیسرے وہ شخص جو عصر کے بعد کوئی سامان اللہ کی قسم کھا کر بیچے کہ اتنی اتنی قیمت مجھے مل رہی تھی، خریدار نے اسے سچ سمجھ کر لے لیا حالانکہ اس کو اتنی قیمت نہیں مل رہی تھی۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "There will be three types of people whom Allah will neither speak to them on the Day of Resurrection nor will purify them from sins, and they will have a painful punishment: They are, (1) a man possessed superfluous water (more than he needs) on a way and he withholds it from the travelers. (2) a man who gives a pledge of allegiance to an Imam (ruler) and gives it only for worldly benefits, if the Imam gives him what he wants, he abides by his pledge, otherwise he does not fulfill his pledge; (3) and a man who sells something to another man after the 'Asr prayer and swears by Allah (a false oath) that he has been offered so much for it whereupon the buyer believes him and buys it although in fact, the seller has not been offered such a price." (See Hadith No. 838, Vol. 3)

یہ حدیث شیئر کریں