صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ احکام کا بیان ۔ حدیث 2116

اعراب کی بیعت کا بیان

راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , محمد بن منکدر , جابر بن عبد اللہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْإِسْلَامِ فَأَصَابَهُ وَعْکٌ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَی ثُمَّ جَائَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَی فَخَرَجَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةُ کَالْکِيرِ تَنْفِي خَبَثَهَا وَيَنْصَعُ طِيبُهَا

عبداللہ بن مسلمہ، مالک، محمد بن منکدر، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک اعرابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسلام پر بیعت کی، پھر اسے شدید بخار آ گیا تو اس نے کہا کہ میری بیعت واپس کر دیجئے، آپ نے انکار کر دیا، پھر آپ کے پاس آیا اور کہا کہ میری بیعت واپس کر دیجئے، آپ نے انکار کیا پھر وہ باہر نکلا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مدینہ بھٹی کی طرح ہے کہ گندگی کو دور کرتا ہے اور پاکیزگی کو رہنے دیتا ہے۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah:
A bedouin gave the Pledge of allegiance to Allah's Apostle for Islam and the bedouin got a fever where upon he said to the Prophet "Cancel my Pledge." But the Prophet refused. He came to him (again) saying, "Cancel my Pledge.' But the Prophet refused. Then (the bedouin) left (Medina). Allah's Apostle said: "Medina is like a pair of bellows (furnace): It expels its impurities and brightens and clears its good."

یہ حدیث شیئر کریں