کیا حاکم غصہ کی حالت میں فیصلہ کرسکتا ہے یا فتوی دے سکتا ہے؟
راوی: آدم , شعبہ , عبدالملک بن عمیر , عبدالرحمن بن ابی بکرہ
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عُمَيْرٍ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَکْرَةَ قَالَ کَتَبَ أَبُو بَکْرَةَ إِلَی ابْنِهِ وَکَانَ بِسِجِسْتَانَ بِأَنْ لَا تَقْضِيَ بَيْنَ اثْنَيْنِ وَأَنْتَ غَضْبَانُ فَإِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَقْضِيَنَّ حَکَمٌ بَيْنَ اثْنَيْنِ وَهُوَ غَضْبَانُ
آدم، شعبہ، عبدالملک بن عمیر، عبدالرحمن بن ابی بکرہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے بیٹے کو جو سجستان میں تھے لکھ بھیجا کہ دو آدمیوں کے درمیان فیصلہ نہ کرنا جب کہ تم غصہ کی حالت میں ہو اس لئے کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کوئی ثالث دو آدمیوں کے درمیان غصہ کی حالت میں فیصلہ نہ کرے
Narrated 'Abdur Rahman bin Abi Bakra:
Abu Bakra wrote to his son who was in Sijistan: 'Do not judge between two persons when you are angry, for I heard the Prophet saying, "A judge should not judge between two persons while he is in an angry mood."