سوکن کا دل جلانے کی ترکیبیں کرنے اور گم شدہ چیزوں کے بارے میں غلط طور پر کہہ دینا کہ وہ مل گئیں اس کا حکم وبیان
راوی: سلیمان بن حرب , حماد بن زید , ہشام , فاطمہ , اسماء
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ فَاطِمَةَ عَنْ أَسْمَائَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ هِشَامٍ حَدَّثَتْنِي فَاطِمَةُ عَنْ أَسْمَائَ أَنَّ امْرَأَةً قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي ضَرَّةً فَهَلْ عَلَيَّ جُنَاحٌ إِنْ تَشَبَّعْتُ مِنْ زَوْجِي غَيْرَ الَّذِي يُعْطِينِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُتَشَبِّعُ بِمَا لَمْ يُعْطَ کَلَابِسِ ثَوْبَيْ زُورٍ
سلیمان بن حرب، حماد بن زید، ہشام، فاطمہ، حضرت اسماء کہتی ہیں کہ ایک عورت نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ یا رسول اللہ! میری ایک سوکن ہے، اگر میں اس کے (جلانے کو) اپنے شوہر کی طرف سے جس قدر وہ مجھے دیتا ہے اس سے زیادہ بڑھا کر بتلاؤں تو کیا مجھ پر گناہ ہوگا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہ دی ہوئی چیز کا ظاہر کرنے والا (بطور دھوکہ) ایسا ہے جیسے کوئی مکر کے دو کپڑے پہنے ہوئے ہو۔
Narrated Asma:
Some lady said, "O Allah's Apostle! My husband has another wife, so it is sinful of me to claim that he has given me what he has not given me (in order to tease her)?" Allah's Apostle said, The one who pretends that he has been given what he has not been given, is just like the (false) one who wears two garments of falsehood."