صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 206

مرد کا کسی ایک بیوی کو زیادہ چاہنے کا بیان

راوی: عبدالعزیز بن عبداللہ , سلیمان , یحیٰ , عبید بن حنین , ابن عباس , عمر

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ عَنْ يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ بْنِ حُنَيْنٍ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ دَخَلَ عَلَی حَفْصَةَ فَقَالَ يَا بُنَيَّةِ لَا يَغُرَّنَّکِ هَذِهِ الَّتِي أَعْجَبَهَا حُسْنُهَا حُبُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِيَّاهَا يُرِيدُ عَائِشَةَ فَقَصَصْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَبَسَّمَ

عبدالعزیز بن عبد اللہ، سلیمان، یحیی عبید بن حنین، ابن عباس، حضرت عمر سے روایت کرتے ہیں که انهوں نے کہا میں نے حفصه کے پاس آکر یہ کہا کہ اے بچی! تجھے یہ عورت تکبر میں نه ڈالے جو اپنے حسن پر نازاں اور محبوبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے، یعنی عائشه (کا مقابله نه کر) حضرت عمر فرماتے ہیں که میں نے یہ واقعه رسول الله صلی الله علیه وسلم سے بیان کیا، تو آپ مسکرانے لگے ۔

Narrated Ibn 'Abbas:
that 'Umar entered upon Hafsa and said, "O my daughter! Do not be misled by the manners of her who is proud of her beauty because of the love of Allah's Apostle for her." By 'her' he meant 'Aisha. 'Umar added, "Then I told that to Allah's Apostle and he smiled (on hearing that)."

یہ حدیث شیئر کریں