صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 2040

دجال کا بیان

راوی: عبدالعزیز بن عبداللہ , ابراہیم , صالح , ابن شہاب , سالم بن عبداللہ , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّاسِ فَأَثْنَی عَلَی اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ ذَکَرَ الدَّجَّالَ فَقَالَ إِنِّي لَأُنْذِرُکُمُوهُ وَمَا مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا وَقَدْ أَنْذَرَهُ قَوْمَهُ وَلَکِنِّي سَأَقُولُ لَکُمْ فِيهِ قَوْلًا لَمْ يَقُلْهُ نَبِيٌّ لِقَوْمِهِ إِنَّهُ أَعْوَرُ وَإِنَّ اللَّهَ لَيْسَ بِأَعْوَرَ

عبدالعزیز بن عبداللہ ، ابراہیم، صالح، ابن شہاب، سالم بن عبداللہ ، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لوگوں کے درمیان کھڑے ہوئے اور اللہ کی تعریف بیان کی جس کا وہ مستحق ہے پھر دجال کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ میں تمہیں اس سے ڈراتا ہوں اور کوئی نبی نہیں آیا، مگر انہوں نے اپنی قوم کو اس سے ڈرایا لیکن میں تم سے عنقریب ایسی بات کہوں گا جو کسی نبی نے اپنی قوم سے نہیں کہی، وہ یہ کہ دجال کانا ہوگا، اور اللہ تعالیٰ کانا نہیں۔

Narrated Abdullah bin Umar:
Allah's Apostle stood up amongst the people and then praised and glorified Allah as He deserved and then he mentioned Ad-Dajjal, saying, "I warn you of him, and there was no prophet but warned his followers of him; but I will tell you something about him which no prophet has told his followers: Ad-Dajjal is one-eyed whereas Allah is not."

یہ حدیث شیئر کریں