صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 2021

یہ بات ترجمۃ الباب سے خالی ہے۔

راوی: عبدان , ابوحمزہ , اعمش , شقیق بن مسلمہ

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ کُنْتُ جَالِسًا مَعَ أَبِي مَسْعُودٍ وَأَبِي مُوسَی وَعَمَّارٍ فَقَالَ أَبُو مَسْعُودٍ مَا مِنْ أَصْحَابِکَ أَحَدٌ إِلَّا لَوْ شِئْتُ لَقُلْتُ فِيهِ غَيْرَکَ وَمَا رَأَيْتُ مِنْکَ شَيْئًا مُنْذُ صَحِبْتَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْيَبَ عِنْدِي مِنْ اسْتِسْرَاعِکَ فِي هَذَا الْأَمْرِ قَالَ عَمَّارٌ يَا أَبَا مَسْعُودٍ وَمَا رَأَيْتُ مِنْکَ وَلَا مِنْ صَاحِبِکَ هَذَا شَيْئًا مُنْذُ صَحِبْتُمَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْيَبَ عِنْدِي مِنْ إِبْطَائِکُمَا فِي هَذَا الْأَمْرِ فَقَالَ أَبُو مَسْعُودٍ وَکَانَ مُوسِرًا يَا غُلَامُ هَاتِ حُلَّتَيْنِ فَأَعْطَی إِحْدَاهُمَا أَبَا مُوسَی وَالْأُخْرَی عَمَّارًا وَقَالَ رُوحَا فِيهِ إِلَی الْجُمُعَةِ

عبدان، ابوحمزہ، اعمش، شقیق بن مسلمہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں ابومسعود و ابوموسیٰ اور حضرت عمار کے پاس بیٹھا ہوا تھا تو ابومسعود نے عمار سے کہا کہ تمہارے علاوہ جس قدر تمہارے ساتھی ہیں، ان میں سے ہر ایک کو میں کہہ سکتا ہوں کہ جب سے تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت اختیار کی ہے میں نے اس امر میں جلدی کرنے سے زیادہ کوئی بات عیب کی نہیں دیکھی، حضرت عمار نے کہا کہ اے ابومسعود میں نے تم سے اور تمہارے اس ساتھی سے جب سے کہ تم دونوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت اختیار کی ہے اس امر میں تاخیر سے زیادہ کوئی بات عیب کی نہیں دیکھی، حضرت ابومسعود خوش حال تھے، انہوں نے کہا کہ اے غلام دو جوڑے لاؤ، ایک حضرت ابوموسی کو دیا اور دوسرا حضرت عمارہ کو دیا اور کہا کہ تم دونوں جمعہ کی طرف جاؤ۔

Narrated Shaqiq bin Salama:
I was sitting with Abu Mas'ud and Abu Musa and 'Ammar. Abu Mas'ud said (to 'Ammar), "There is none of your companions but, if I wish, I could find fault with him except with you. Since you joined the company of the Prophet I have never seen anything done by you more criticizable by me than your haste in this issue." 'Ammar said, O Abu Mas'ud ! I have never seen anything done by you or by this companion of yours (i.e., Abu Musa) more criticizable by me than your keeping away from this issue since the time you both joined the company of the Prophet."
Then Abu Mas'ud who was a rich man, said (to his servant), "O boy! Bring two suits." Then he gave one to Abu Musa and the other to 'Ammar and said (to them), "Put on these suits before going for the Friday prayer. "

یہ حدیث شیئر کریں