صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 198

سفر کرتے وقت عورتوں کے درمیان قرعہ اندازی کرنے کا بیان

راوی: ابونعیم , عبدالواحد بن ایمن , ابن ابی ملیکہ , قاسم , عائشہ

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا خَرَجَ أَقْرَعَ بَيْنَ نِسَائِهِ فَطَارَتْ الْقُرْعَةُ لِعَائِشَةَ وَحَفْصَةَ وَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَانَ بِاللَّيْلِ سَارَ مَعَ عَائِشَةَ يَتَحَدَّثُ فَقَالَتْ حَفْصَةُ أَلَا تَرْکَبِينَ اللَّيْلَةَ بَعِيرِي وَأَرْکَبُ بَعِيرَکِ تَنْظُرِينَ وَأَنْظُرُ فَقَالَتْ بَلَی فَرَکِبَتْ فَجَائَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی جَمَلِ عَائِشَةَ وَعَلَيْهِ حَفْصَةُ فَسَلَّمَ عَلَيْهَا ثُمَّ سَارَ حَتَّی نَزَلُوا وَافْتَقَدَتْهُ عَائِشَةُ فَلَمَّا نَزَلُوا جَعَلَتْ رِجْلَيْهَا بَيْنَ الْإِذْخِرِ وَتَقُولُ يَا رَبِّ سَلِّطْ عَلَيَّ عَقْرَبًا أَوْ حَيَّةً تَلْدَغُنِي وَلَا أَسْتَطِيعُ أَنْ أَقُولَ لَهُ شَيْئًا

ابونعیم، عبدالواحد بن ایمن، ابن ابی ملیکہ، قاسم، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب کہیں باہر تشریف لے جاتے تو اپنے ساتھ لے جانے کے لئے اپنی بیویوں میں قرعہ ڈالتے، ایک سفر میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا نام نکل آیا، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت تھی کہ جب رات کو چلتے تو عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے باتیں کرتے ہوئے چلتے، حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے کہا آج کی رات تم میرے اونٹ پر بیٹھو اور میں تمہارے اونٹ پر بیٹھوں، تمہارے اونٹ کو میں دیکھوں اور میرے اونٹ کو تم دیکھو، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا اچھا، پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے اونٹ کی طرف آئے حالانکہ اس پر حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیٹھی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو سلام کیا، پھر روانہ ہوگئے اور جب منزل پر اترے تو عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہ پایا، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اپنے دونوں پاؤں اذخر (گھاس) میں ڈال دئیے اور کہنے لگیں کہ اے اللہ! تو مجھ پر کوئی سانپ یا بچھو مسلط کردے تاکہ وہ مجھ کو کاٹ لے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے شکایات کرنے کی طاقت اور موقع مجھ کو نہ رہے۔

Narrated al-Qasim:
Aisha said that whenever the Prophet intended to go on a journey, he drew lots among his wives (so as to take one of them along with him). During one of his journeys the lot fell on 'Aisha and Hafsa. When night fell the Prophet would ride beside 'Aisha and talk with her. One night Hafsa said to 'Aisha, "Won't you ride my camel tonight and I ride yours, so that you may see (me) and I see (you) (in new situation)?" 'Aisha said, "Yes, (I agree.)" So 'Aisha rode, and then the Prophet came towards 'Aisha's camel on which Hafsa was riding. He greeted Hafsa and then proceeded (beside her) till they dismounted (on the way). 'Aisha missed him, and so, when they dismounted, she put her legs in the Idhkhir and said, "O Lord (Allah)! Send a scorpion or a snake to bite me for I am not to blame him (the Prophet ).

یہ حدیث شیئر کریں