عزل کرنے کا بیان
راوی: عبداللہ بن محمد بن اسماء , جویریہ , مالک بن انس , زہری ابن محیریز , ابوسعید خدری
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ أَصَبْنَا سَبْيًا فَکُنَّا نَعْزِلُ فَسَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَوَإِنَّکُمْ لَتَفْعَلُونَ قَالَهَا ثَلَاثًا مَا مِنْ نَسَمَةٍ کَائِنَةٍ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ إِلَّا هِيَ کَائِنَةٌ
عبداللہ بن محمد بن اسماء، جویریہ، مالک بن انس، زہری ابن محیریز، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے کہ مال غنیمت میں ہم کو قیدی لونڈیاں ملتی تھیں اور ہم ان سے عزل کرتے تھے ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو روح دنیا میں آنے والی ہے وہ ضرور آئے گی، ہماری تدبیر سے قیامت تک (کچھ نہیں) ہوگا۔
Narrated Abu Said Al-Khudri:
We got female captives in the war booty and we used to do coitus interruptus with them. So we asked Allah's Apostle about it and he said, "Do you really do that?" repeating the question thrice, "There is no soul that is destined to exist but will come into existence, till the Day of Resurrection."