صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ خواب کی تعبیر کا بیان ۔ حدیث 1949

نیند میں آرام کرنے کا بیان

راوی: اسحق بن ابراہیم , عبدالرزاق , معمر , ہمام , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ هَمَّامٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ أَنِّي عَلَی حَوْضٍ أَسْقِي النَّاسَ فَأَتَانِي أَبُو بَکْرٍ فَأَخَذَ الدَّلْوَ مِنْ يَدِي لِيُرِيحَنِي فَنَزَعَ ذَنُوبَيْنِ وَفِي نَزْعِهِ ضَعْفٌ وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَهُ فَأَتَی ابْنُ الْخَطَّابِ فَأَخَذَ مِنْهُ فَلَمْ يَزَلْ يَنْزِعُ حَتَّی تَوَلَّی النَّاسُ وَالْحَوْضُ يَتَفَجَّرُ

اسحاق بن ابراہیم، عبدالرزاق، معمر، ہمام، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں سویا ہوا تھا میں نے خواب میں دیکھا کہ میں ایک حوض پر ہوں اور لوگوں کو پانی پلا رہا ہوں، میرے پاس ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ آئے ڈول میرے ہاتھ سے لیا تاکہ مجھے آرام دیں، پھر دو ڈول کھینچے، ان کے کھینچنے میں کمزوری تھی، اللہ ان کی مغفرت کرے پھر ابن خطاب آئے اور ان سے ڈول لے لیا، اور برابر کھینچتے رہے، یہاں تک کہ لوگ واپس لوٹے تو حوض سے پانی بہہ رہا تھا۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "While I was sleeping, I saw myself standing over a tank (well) giving water to the people to drink. Then Abu Bakr came to me and took the bucket from me in order to relieve me and he pulled out one or two full buckets, and there was weakness in his pulling –may Allah forgive him. Then Ibn Al-Khattab took it from him and went on drawing water till the people left (after being satisfied) while the tank was over flowing with water."

یہ حدیث شیئر کریں