صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 194

عورت کا شوہر سے خوف اور روگردانی کرنے کا بیان

راوی: ابن سلام , معاویہ , ہشام عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا ا بْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَإِنْ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا قَالَتْ هِيَ الْمَرْأَةُ تَکُونُ عِنْدَ الرَّجُلِ لَا يَسْتَکْثِرُ مِنْهَا فَيُرِيدُ طَلَاقَهَا وَيَتَزَوَّجُ غَيْرَهَا تَقُولُ لَهُ أَمْسِکْنِي وَلَا تُطَلِّقْنِي ثُمَّ تَزَوَّجْ غَيْرِي فَأَنْتَ فِي حِلٍّ مِنْ النَّفَقَةِ عَلَيَّ وَالْقِسْمَةِ لِي فَذَلِکَ قَوْلُهُ تَعَالَی فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَنْ يَصَّالَحَا بَيْنَهُمَا صُلْحًا وَالصُّلْحُ خَيْرٌ

ابن سلام، معاویہ، ہشام عروہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ اس آیت میں (وَاِنِ امْرَاَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِھَا نُشُوْزًا) 4۔ النساء : 128)عورت سے مراد وہ عورت ہے جو کسی مرد کے پاس ہو اور وہ مرد اسے اپنے پاس نہ رکھنا چاہے بلکہ اسے طلاق دے کر کسی دوسری عورت سے نکاح کرنے کا ارادہ رکھتا ہو، تو یہ عورت اپنے شوہر سے کہے کہ تو ٹھہر جا اور مجھے طلاق نہ دے، خواہ تو غیر سے نکاح کرلے تجھے اجازت ہے، تم مجھے نفقہ نہ دیجیو اور نہ میری باری شمار کیجیو یہی اللہ تعالیٰ کا قول ہے فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا اَنْ يُّصْلِحَا بَيْنَهُمَا صُلْحًا الخ 4۔ النساء : 128)۔

Narrated Aisha:
regarding the Verse: 'If a wife fears cruelty or desertion on her husband's part …') (4.128) It concerns the woman whose husband does not want to keep her with him any longer, but wants to divorce her and marry some other lady, so she says to him: 'Keep me and do not divorce me, and then marry another woman, and you may neither spend on me, nor sleep with me.' This is indicated by the Statement of Allah: 'There is no blame on them if they arrange an amicable settlement between them both, and (such) settlement is better." (4.128)

یہ حدیث شیئر کریں