نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی بیویوں سے اس طرح جدا ہونے کا بیان کہ خود ان کے گھروں کے علاوہ دوسری جگہ رہیں معاویہ بن حیدہ سے یہ مرفوعا مروی ہے، اگرچہ اس میں یہ زائد ہے کہ اس سے علیحدگی کرکے گھر سے باہر نہ جاوے اور پہلی حدیث بہت صحیح ہے؟
راوی: ابوعاصم , ابن جریج , محمد بن مقاتل , عبداللہ , ابن جریج , یحیی بن عبداللہ بن صیفی , عکرمہ بن عبد الرحمن بن حارث , ام سلمہ
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يَحْيَی بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيْفِيٍّ أَنَّ عِکْرِمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ أَخْبَرَهُ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَلَفَ لَا يَدْخُلُ عَلَی بَعْضِ أَهْلِهِ شَهْرًا فَلَمَّا مَضَی تِسْعَةٌ وَعِشْرُونَ يَوْمًا غَدَا عَلَيْهِنَّ أَوْ رَاحَ فَقِيلَ لَهُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ حَلَفْتَ أَنْ لَا تَدْخُلَ عَلَيْهِنَّ شَهْرًا قَالَ إِنَّ الشَّهْرَ يَکُونُ تِسْعَةً وَعِشْرِينَ يَوْمًا
ابوعاصم، ابن جریج، محمد بن مقاتل، عبداللہ ، ابن جریج، یحیی بن عبداللہ بن صیفی، عکرمہ بن عبدالرحمن بن حارث، ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بعض بیویوں کے پاس ایک ماہ تک نہ جانے کی قسم کھائی تھی، جب انتیس دن ہو چکے تو صبح کے وقت یا شام کے وقت آپ ان کے ہاں چلے گئے تو کسی نے کہا یا رسول اللہ! آپ نے تو اپنی بیویوں کے پاس ایک ماہ تک نہ آنے کی قسم کھائی تو آپ نے جواب دیا کہ مہینہ انتیس کا بھی ہوتا ہے۔
Narrated Um Salama:
The Prophet took an oath that he would not enter upon some of his wives for one month. But when twenty nine days had elapsed, he went to them in the morning or evening. It was said to him, "O Allah's Prophet! You had taken an oath that you would not enter upon them for one month." He replied, "The month can be of twenty nine days."