صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ خون بہا کا بیان ۔ حدیث 1835

عاقلہ کا بیان

راوی: صدقہ بن فضیل , ابن عینیہ , مطرف , شعبی , ابوجحیفہ

حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ قَالَ سَأَلْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ هَلْ عِنْدَکُمْ شَيْئٌ مِمَّا لَيْسَ فِي الْقُرْآنِ وَقَالَ مَرَّةً مَا لَيْسَ عِنْدَ النَّاسِ فَقَالَ وَالَّذِي فَلَقَ الْحَبَّةَ وَبَرَأَ النَّسَمَةَ مَا عِنْدَنَا إِلَّا مَا فِي الْقُرْآنِ إِلَّا فَهْمًا يُعْطَی رَجُلٌ فِي کِتَابِهِ وَمَا فِي الصَّحِيفَةِ قُلْتُ وَمَا فِي الصَّحِيفَةِ قَالَ الْعَقْلُ وَفِکَاکُ الْأَسِيرِ وَأَنْ لَا يُقْتَلَ مُسْلِمٌ بِکَافِرٍ

صدقہ بن فضیل، ابن عینیہ، مطرف، شعبی، ابوجحیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا گیا کیا آپ کے پاس کوئی چیز ہے جو قرآن میں نہیں۔ اور بعض دفعہ اس طرح کہا گیا کہ جو لوگوں کے پاس نہیں؟ تو حضرت علی نے کہا کہ قسم ہے اس ذات کی جس نے دانے کو اگایا اور جان کو پیدا کیا، کہ ہمارے پاس وہی چیز ہے جو قرآن میں ہے سوائے فہم کتاب کے جو کسی شخص کو دیا جاتا ہے اور اس کے جو صحیفہ میں ہے میں نے پوچھا صحیفہ میں کیا ہے، انہوں نے کہا کہ دیت اور قیدی کو آزاد کرنے کے متعلق احکام ہیں اور یہ کہ مسلم کافر کے عوض قتل نہ کیا جائے گا۔

Narrated Ash-Sha'bi:
liever." (See Hadith No. 283,Vol. 4)

یہ حدیث شیئر کریں