صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ خون بہا کا بیان ۔ حدیث 1823

جب کوئی شخص اپنے کو غلطی سے قتل کردے تو اس کی دیت نہیں ہے۔

راوی: مکی بن ابراہیم , یزید بن ابی عبیدہ , سلمہ

حَدَّثَنَا الْمَکِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی خَيْبَرَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْهُمْ أَسْمِعْنَا يَا عَامِرُ مِنْ هُنَيْهَاتِکَ فَحَدَا بِهِمْ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ السَّائِقُ قَالُوا عَامِرٌ فَقَالَ رَحِمَهُ اللَّهُ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَّا أَمْتَعْتَنَا بِهِ فَأُصِيبَ صَبِيحَةَ لَيْلَتِهِ فَقَالَ الْقَوْمُ حَبِطَ عَمَلُهُ قَتَلَ نَفْسَهُ فَلَمَّا رَجَعْتُ وَهُمْ يَتَحَدَّثُونَ أَنَّ عَامِرًا حَبِطَ عَمَلُهُ فَجِئْتُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ فَدَاکَ أَبِي وَأُمِّي زَعَمُوا أَنَّ عَامِرًا حَبِطَ عَمَلُهُ فَقَالَ کَذَبَ مَنْ قَالَهَا إِنَّ لَهُ لَأَجْرَيْنِ اثْنَيْنِ إِنَّهُ لَجَاهِدٌ مُجَاهِدٌ وَأَيُّ قَتْلٍ يَزِيدُهُ عَلَيْهِ

مکی بن ابراہیم، یزید بن ابی عبیدہ، سلمہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ خیبر کی طرف چلے، جماعت میں سے ایک شخص نے کہا کہ اے عامر اپنے کچھ شعر ہمیں سناؤ، چنانچہ وہ شعر سنانے لگے، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ اس پر رحم کرے لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ آپ نے ہمیں اس سے فائدہ حاصل کرنے کا موقع کیوں نہیں دیا، پھر اسی رات صبح کو عامر شہید ہوگئے، لوگوں نے کہا کہ ان کے اعمال ضائع ہوگئے، انہوں نے خود اپنے آپ کو قتل کیا، جب میں واپس چلا تو لوگ یہی تذکرہ کر رہے تھے کہ عامر کے اعمال ضائع ہوگئے، میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ یا نبی اللہ میرے ماں باپ آپ پر قربان، لوگ کہتے ہیں عامر کا عمل اکارت گیا آپ نے کہا جو ایسا کہتا ہے وہ جھوٹا ہے اس کے لئے دو اجر ہیں، وہ کوشش کرنے والا تھا جہاد کرنے والا تھا، اس سے بڑھ کر کون سا قتل اجر کا باعث ہے۔

Narrated Salama:
We went out with the Prophet to Khaibar. A man (from the companions) said, "O 'Amir! Let us hear some of your Huda (camel-driving songs.)" So he sang some of them (i.e. a lyric in harmony with the camels walk). The Prophet said, "Who is the driver (of these camels)?" They said, "Amir." The Prophet said, "May Allah bestow His Mercy on him !" The people said, "O Allah's Apostle! Would that you let us enjoy his company longer!" Then 'Amir was killed the following morning. The people said, "The good deeds of 'Amir are lost as he has killed himself." I returned at the time while they were talking about that. I went to the Prophet and said, "O Allah's Prophet! Let my father be sacrificed for you! The people claim that 'Amir's good deeds are lost." The Prophet said, "Whoever says so is a liar, for 'Amir will have a double reward as he exerted himself to obey Allah and fought in Allah's Cause. No other way of killing would have granted him greater reward."

یہ حدیث شیئر کریں