قتل خطا میں مرنے کے بعد معاف کرنے کا بیان
راوی: فروۃ , علی بن مسہر , ہشام , اپنے والد سے وہ عائشہ
حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَائِ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ هُزِمَ الْمُشْرِکُونَ يَوْمَ أُحُدٍ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ يَحْيَی بْنُ أَبِي زَکَرِيَّائَ يَعْنِي الْوَاسِطِيَّ عَنْ هِشَامٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ صَرَخَ إِبْلِيسُ يَوْمَ أُحُدٍ فِي النَّاسِ يَا عِبَادَ اللَّهِ أُخْرَاکُمْ فَرَجَعَتْ أُولَاهُمْ عَلَی أُخْرَاهُمْ حَتَّی قَتَلُوا الْيَمَانِ فَقَالَ حُذَيْفَةُ أَبِي أَبِي فَقَتَلُوهُ فَقَالَ حُذَيْفَةُ غَفَرَ اللَّهُ لَکُمْ قَالَ وَقَدْ کَانَ انْهَزَمَ مِنْهُمْ قَوْمٌ حَتَّی لَحِقُوا بِالطَّائِفِ
فروۃ، علی بن مسہر، ہشام اپنے والد سے وہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں جنگ احد میں مشرکوں کو شکست ہوئی (دوسری سند) محمد بن حرب، ابومروان، یحیی بن ابی زکریا، ہشام، عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ احد کے دن ابلیس نے لوگوں کو آواز دی کہ اے اللہ کے بندوں اپنے پیچھے والوں کو دیکھو، چنانچہ آگے لوگ پیچھے کی طرف متوجہ ہوئے یہاں تک کہ لوگوں نے یمان کو قتل کیا، حذیفہ نے کہا کہ میرے باپ ہیں، میرے باپ ہیں، لیکن انہوں نے قتل کر ہی ڈالا، حذیفہ نے کہا اللہ تم کو معاف کرے ان میں سے کچھ اس طرح بھاگے کہ طائف جا کر پناہ لی۔
Narrated 'Aisha:
The pagans were defeated on the day (of the battle) of Uhud. Satan shouted among the people on the day of Uhud, "O Allah's worshippers! Beware of what is behind you!" So the front file of the army attacked the back files (mistaking them for the enemy) till they killed Al-Yaman. Hudhaifa (bin Al-Yaman) shouted, "My father!" My father! But they killed him. Hudhaifa said, "May Allah forgive you." (The narrator added: Some of the defeated pagans fled till they reached Taif.)