اللہ تعالیٰ کا قول ومن احیاھا کی تفسیر۔ ابن عباس نے کہا کہ جس کا سوائے حق کے قتل کرنا حرام ہے اس کو بچالیا تو اس سے تمام لوگ زندہ رہے
راوی: قبیصہ , سفیان , اعمش , عبداللہ بن مرہ , مسروق , عبداللہ
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تُقْتَلُ نَفْسٌ إِلَّا کَانَ عَلَی ابْنِ آدَمَ الْأَوَّلِ کِفْلٌ مِنْهَا
قبیصہ، سفیان، اعمش، عبداللہ بن مرہ، مسروق، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو جان بھی قتل کی جاتی ہے اس (کے گناہ) کا ایک حصہ آدم علیہ السلام کے پہلے بیٹے (یعنی قابیل) پر ہوتا ہے۔
Narrated 'Abdullah:
The Prophet said, "No human being is killed unjustly, but a part of responsibility for the crime is laid on the first son of Adam who invented the tradition of killing (murdering) on the earth. (It is said that he was Qabil).