صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ جنگ کرنے کا بیان ۔ حدیث 1777

سلطان کے علاوہ کوئی شخص اپنے گھر والوں کو یا دوسروں کو ادب سکھائے۔ ابوسعید نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کیا کہ جب کوئی شخص نماز پڑھے اور اس کے سامنے سے کوئی گزرنا چاہے تو اس کو دفع کرے اور نہ مانے تو اس سے لڑے اور ابوسعید نے اس طرح کیا بھی ہے

راوی: یحیی بن سلیمان , ابن وہب , عمرو , عبدالرحمن بن قاسم , قاسم , عائشہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَقْبَلَ أَبُو بَکْرٍ فَلَکَزَنِي لَکْزَةً شَدِيدَةً وَقَالَ حَبَسْتِ النَّاسَ فِي قِلَادَةٍ فَبِي الْمَوْتُ لِمَکَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَوْجَعَنِي نَحْوَهُ لَکَزَ وَوَکَزَ وَاحِدٌ

یحیی بن سلیمان، ابن وہب، عمرو، عبدالرحمن بن قاسم، قاسم، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ آئے اور زور سے گھونسہ مارنے لگے، اور کہا کہ تو نے لوگوں کو ہار کی خاطر روک لیا، رسول اللہ کے ہونے کی وجہ سے میری موت تھی اور مجھے گھونسے نے تکلیف میں مبتلا کردیا پھر اسی کی مثل حدیث بیان کی۔

Narrated Aisha:
Abu Bakr came to towards me and struck me violently with his fist and said, "You have detained the people because of your necklace." But I remained motionless as if I was dead lest I should awake Allah's Apostle although that hit was very painful.

یہ حدیث شیئر کریں