سلطان کے علاوہ کوئی شخص اپنے گھر والوں کو یا دوسروں کو ادب سکھائے۔ ابوسعید نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کیا کہ جب کوئی شخص نماز پڑھے اور اس کے سامنے سے کوئی گزرنا چاہے تو اس کو دفع کرے اور نہ مانے تو اس سے لڑے اور ابوسعید نے اس طرح کیا بھی ہے
راوی: اسماعیل , مالک , عبدالرحمن بن قاسم , قاسم , عائشہ
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَ أَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاضِعٌ رَأْسَهُ عَلَی فَخِذِي فَقَالَ حَبَسْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسَ وَلَيْسُوا عَلَی مَائٍ فَعَاتَبَنِي وَجَعَلَ يَطْعُنُ بِيَدِهِ فِي خَاصِرَتِي وَلَا يَمْنَعُنِي مِنْ التَّحَرُّکِ إِلَّا مَکَانُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ آيَةَ التَّيَمُّمِ
اسماعیل، مالک، عبدالرحمن بن قاسم، قاسم، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ آئے اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنا سر مبارک میری ران پر رکھے ہوئے تھے، انہوں نے کہا تو نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس حال میں روکا کہ وہ پانی کے پاس نہیں ہیں اور مجھ پر ناراض ہوئے اور اپنے ہاتھ سے میری کو کھوں میں مارنے لگے، اور مجھ کو ہلنے سے کوئی چیز مانع نہ تھی سوائے اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میری ران پر اپنا سر مبارک رکھے ہوئے تھے۔چنانچہ اللہ نے آیت تیمم نازل کی۔
Narrated 'Aisha:
Abu Bakr came to me while Allah's Apostle was sleeping with his head on my thigh. Abu Bakr said (to me), "You have detained Allah's Apostle and the people, and there is no water in this place." So he admonished me and struck my flanks with his hand, and nothing could stop me from moving except the reclining of Allah's Apostle (on my thigh), and then Allah revealed the Divine Verse of Tayammum.