صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 174

عورتوں کے ساتھ اچھے سلوک کا بیان

راوی: عبدالعزیز بن عبداللہ , مالک , ابی الزناد , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْجُعْفِيُّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ مَيْسَرَةَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ کَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يُؤْذِي جَارَهُ وَاسْتَوْصُوا بِالنِّسَائِ خَيْرًا فَإِنَّهُنَّ خُلِقْنَ مِنْ ضِلَعٍ وَإِنَّ أَعْوَجَ شَيْئٍ فِي الضِّلَعِ أَعْلَاهُ فَإِنْ ذَهَبْتَ تُقِيمُهُ کَسَرْتَهُ وَإِنْ تَرَکْتَهُ لَمْ يَزَلْ أَعْوَجَ فَاسْتَوْصُوا بِالنِّسَائِ خَيْرًا

اسحاق بن نصر، حسین جعفی، زائدہ، میسرہ، ابی حازم، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جسے اللہ اور روز قیامت پر ایمان ہے، اسے اپنے پڑوسی کو تکلیف نہ پہنچانا چاہئے اور عورتوں کے حق میں بھلائی کرنے کی میری وصیت قبول کرو، کیوں کہ وہ پسلی سے پیدا ہوئی ہیں، جو سب سے بڑی پسلی ہے وہ سب سے زیادہ ٹیڑھی ہے، اگر تو اسے سیدھا کرنا چاہئے، تو وہ ٹوٹ جائے گی، اور جو یوں ہی رہنے دے گا، تو ہمیشہ ٹیڑھی ہی رہے گی، میری وصیت عورتوں کے حق میں قبول کرو۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "The woman is like a rib; if you try to straighten her, she will break. So if you want to get benefit from her, do so while she still has some crookedness."

یہ حدیث شیئر کریں