اللہ تعالیٰ کا قول والسارق والسارقۃ فاقطعوا۔ اللہ تعالی کا قول چوری کرنے والے مرد اور چوری کرنے والی کے ہاتھ کاٹ دو اور کتنی مقدار میں ہاتھ کاٹا جائے اور حضرت علی نے پہنچے سے ہاتھ کاٹا ایک عورت کے متعلق جس نےچوری کی تھی اور اس کابایاں ہاتھ کاٹا گیا تھا تو قتادہ نے کہا اس کے سوا کوئی سزا نہیں۔
راوی: محمد بن مقاتل , عبداللہ بن ہشام بن عروہ , عائشہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمْ تَکُنْ تُقْطَعُ يَدُ السَّارِقِ فِي أَدْنَی مِنْ حَجَفَةٍ أَوْ تُرْسٍ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا ذُو ثَمَنٍ
محمد بن مقاتل، عبداللہ بن ہشام بن عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ حجفہ یا ڈھال کی قیمت سے کم میں چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جاتا تھا اور ان دونوں میں سے ہر ایک قیمت والی ہے اس کو وکیع نے اور ابن ادریس نے ہشام سے انہوں نے اپنے والد سے مرسلاً روایت کیا ہے۔
Narrated 'Aisha:
A thief's hand was not cut off for stealing something cheaper than a Hajafa or a Turs (two kinds of shields), each of which was worth a (respectable) price.