اللہ تعالیٰ کا قول والسارق والسارقۃ فاقطعوا۔ اللہ تعالی کا قول چوری کرنے والے مرد اور چوری کرنے والی کے ہاتھ کاٹ دو اور کتنی مقدار میں ہاتھ کاٹا جائے اور حضرت علی نے پہنچے سے ہاتھ کاٹا ایک عورت کے متعلق جس نےچوری کی تھی اور اس کابایاں ہاتھ کاٹا گیا تھا تو قتادہ نے کہا اس کے سوا کوئی سزا نہیں۔
راوی: عثمان بن ابی شیبہ , عبدہ , ہشام , اپنے والد سے وہ عائشہ
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ أَنَّ يَدَ السَّارِقِ لَمْ تُقْطَعْ عَلَی عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا فِي ثَمَنِ مِجَنٍّ حَجَفَةٍ أَوْ تُرْسٍ
عثمان بن ابی شیبہ، عبدہ، ہشام اپنے والد سے وہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں ڈھال یا حجفہ کی قیمت سے کم میں چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جاتا تھا۔
Narrated 'Aisha:
The hand of a thief was not cut off during the lifetime of the Prophet except for stealing something equal to a shield in value.