صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 170

دعوت میں کوئی بری بات دیکھے تولوٹ آنے کا بیان، ابن مسعود رضی اللہ عنہ ایک مکان میں تصویر دیکھ کر لوٹ آئے، ابن عمر رضی اللہ عنہ نے ایوب رضی اللہ عنہ کو بلایا تھا ، انہوں نے دیوار پر پردہ دیکھا، ابن عمر بولے اس میں ہم پر عورتیں غالب آگئی ہیں، ابوایوب نے کہا جن لوگوں پر مجھے اس کا خوف تھا وہ بہت ہیں، مگر تم پر مجھے یہ اندیشہ نہ تھا، بخدا ! میں کھانا نہ کھاؤں گا، پھر واپس چلے گئے

راوی: اسماعیل , مالک , نافع , قاسم بن محمد , عائشہ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا اشْتَرَتْ نُمْرُقَةً فِيهَا تَصَاوِيرُ فَلَمَّا رَآهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ عَلَی الْبَابِ فَلَمْ يَدْخُلْ فَعَرَفْتُ فِي وَجْهِهِ الْکَرَاهِيَةَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتُوبُ إِلَی اللَّهِ وَإِلَی رَسُولِهِ مَاذَا أَذْنَبْتُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بَالُ هَذِهِ النُّمْرُقَةِ قَالَتْ فَقُلْتُ اشْتَرَيْتُهَا لَکَ لِتَقْعُدَ عَلَيْهَا وَتَوَسَّدَهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَيُقَالُ لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ وَقَالَ إِنَّ الْبَيْتَ الَّذِي فِيهِ الصُّوَرُ لَا تَدْخُلُهُ الْمَلَائِکَةُ

اسماعیل، مالک، نافع، قاسم بن محمد، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے تکیے خریدے تھے، جن میں تصویریں تھیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان تصویروں کو دیکھ کر دروازہ پر رک گئے اور اندر نہ آئے، میں آپ کے چہرے پر کراہت کو تاڑ گئی، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میں اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف توبہ کرتی ہوں، (آپ فرمائیں) مجھ سے جو گناہ سرزد ہوا ہو، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تکیے کیسے ہیں؟ حضرت عائشہ کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا میں نے یہ تکیے اس لئے خریدے ہیں کہ آپ ان پر بیٹھا کیجئے اور ٹیک لگایا کیجئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تصویر والوں کو قیامت کے دن عذاب ہوگا اور سرزنش کے طور پر کہا جائے گا، تم نے جو کچھ یہ کیا ہے اسے زندہ کرو، اس کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس گھر میں تصویریں ہوتی ہیں، وہاں رحمت کے فرشتے نہیں آتے۔

Narrated Aisha:
(the wife of the Prophet) I bought a cushion having on it pictures (of animals). When Allah's Apostle saw it, he stood at the door and did not enter. I noticed the sign of disapproval on his face and said, "O Allah's Apostle! I repent to Allah and His Apostle. What sin have I committed?' Allah's Apostle said. "What is this cushion?" I said, "I have bought it for you so that you may sit on it and recline on it." Allah's Apostle said, "The makers of these pictures will be punished on the Day of Resurrection, and it will be said to them, 'Give life to what you have created (i.e., these pictures).' " The Prophet added, "The Angels of (Mercy) do not enter a house in which there are pictures (of animals)."

یہ حدیث شیئر کریں