قسم توڑنے سے پہلے اور اس کے بعد کفارہ دینے کا بیان
راوی: محمد بن عبداللہ , عثمان بن عمر بن فارس , ابن عون , حسن , عبدالرحمن بن سمرہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ بْنِ فَارِسٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَسْأَلْ الْإِمَارَةَ فَإِنَّکَ إِنْ أُعْطِيتَهَا مِنْ غَيْرِ مَسْأَلَةٍ أُعِنْتَ عَلَيْهَا وَإِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ مَسْأَلَةٍ وُکِلْتَ إِلَيْهَا وَإِذَا حَلَفْتَ عَلَی يَمِينٍ فَرَأَيْتَ غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ وَکَفِّرْ عَنْ يَمِينِکَ تَابَعَهُ أَشْهَلُ بْنُ حَاتِمٍ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ وَتَابَعَهُ يُونُسُ وَسِمَاکُ بْنُ عَطِيَّةَ وَسِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ وَحُمَيْدٌ وَقَتَادَةُ وَمَنْصُورٌ وَهِشَامٌ وَالرَّبِيعُ
محمد بن عبداللہ ، عثمان بن عمر بن فارس، ابن عون، حسن، عبدالرحمن بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ امارت کی طلب نہ کرو اس لئے کہ اگر تمہیں بلا مانگے مل جائے تو تمہاری مدد کی جائے گی اور اگر مانگنے سے ملی تو تم اس کے حوالے کر دئیے جاؤ گے اور جب تم کسی بات پر قسم کھاؤ اور بھلائی اس کے خلاف میں پاؤ تو وہی کرو جو بہتر ہے اور اپنی قسم کا کفارہ دو، اشہل نے ابن عون سے اس کی متابعت میں روایت کی ہے اور یونس وسماک بن عطیہ وسماک بن حرب وحمید وقتادہ ومنصور وہشام اور ربیع نے اس کی متابعت میں روایت کی ہے۔
Narrated 'Abdur-Rahman bin Samura:
Allah's Apostle said, "(O 'Abdur-Rahman!) Do not seek to be a ruler, for, if you are given the authority of ruling without your asking for it, then Allah will help you; but if you are given it by your asking, then you will be held responsible for it (i.e. Allah will not help you ) . And if you take an oath to do something and later on find another thing, better than that, then do what is better and make expiation for (the dissolution of) your oath."