صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 166

دعوت کو قبول کرلینے کے بعد اگر کوئی شخص دعوت میں نہ جائے، تو اس نے اللہ اور رسول کی نا فرمانی کی

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , ابن شہاب , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ شَرُّ الطَّعَامِ طَعَامُ الْوَلِيمَةِ يُدْعَی لَهَا الْأَغْنِيَائُ وَيُتْرَکُ الْفُقَرَائُ وَمَنْ تَرَکَ الدَّعْوَةَ فَقَدْ عَصَی اللَّهَ وَرَسُولَهُ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

عبداللہ بن یوسف، مالک، ابن شہاب، اعرج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے کہ جس ولیمہ میں امراء کی دعوت ہو اور غرباء نہ بلائے جائیں، تو وہ کھانا سب سے زیادہ برا ہے اور جو شخص دعوت کو چھوڑ دے تو گویا اس نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی۔

Narrated Abu Huraira:
The worst food is that of a wedding banquet to which only the rich are invited while the poor are not invited. And he who refuses an invitation (to a banquet) disobeys Allah and His Apostle .

یہ حدیث شیئر کریں