صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں کا بیان ۔ حدیث 1649

مدینہ میں صاع اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مد اور اس میں برکت اور اس امر کا بیان جو اہل مدینہ میں نسلا بعد نسل منتقل ہوتی آئی ہے۔۔

راوی: منذر بن ولید جاردری , ابوقتیبہ سلم , مالک , نافع

حَدَّثَنَا مُنْذِرُ بْنُ الْوَلِيدِ الْجَارُودِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ وَهْوَ سَلْمٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ قَالَ کَانَ ابْنُ عُمَرَ يُعْطِي زَکَاةَ رَمَضَانَ بِمُدِّ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُدِّ الْأَوَّلِ وَفِي کَفَّارَةِ الْيَمِينِ بِمُدِّ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو قُتَيْبَةَ قَالَ لَنَا مَالِکٌ مُدُّنَا أَعْظَمُ مِنْ مُدِّکُمْ وَلَا نَرَی الْفَضْلَ إِلَّا فِي مُدِّ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ لِي مَالِکٌ لَوْ جَائَکُمْ أَمِيرٌ فَضَرَبَ مُدًّا أَصْغَرَ مِنْ مُدِّ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَيِّ شَيْئٍ کُنْتُمْ تُعْطُونَ قُلْتُ کُنَّا نُعْطِي بِمُدِّ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَفَلَا تَرَی أَنَّ الْأَمْرَ إِنَّمَا يَعُودُ إِلَی مُدِّ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

منذر بن ولید جاردری، ابوقتیبہ سلم، مالک، نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ رمضان کی زکوۃ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مد یعنی پہلی مد سے اور قسم کے کفارہ میں (بھی) آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مد سے دیا کرتے تھے۔ ابوقتیبہ نے کہا ہم سے مالک نے کہا کہ ہمارا مد تمہارے مد سے بڑا ہے اور ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مد ہی میں فضل دیکھتے ہیں اور مجھ سے مالک نے کہا کہ اگر تمہارے پاس امیر نے آکر مد آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مد سے چھوٹا مقرر کیا تو کس چیز سے تم دیتے تھے تو میں نے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مد سے دیتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کیا تم نہیں دیکھتے کہ اس طرح سے حساب آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مد ہی کے برابر ہوجائے گا۔

Narrated Nafi:
Ibn Umar used to give the Zakat of Ramadan (Zakat-al-Fitr) according to the Mudd of the Prophet, the first Mudd, and he also used to give things for expiation for oaths according to the Mudd of the Prophet. Abu Qutaiba said, "Malik said to us, 'Our Mudd (i.e., of Medina) is better than yours and we do not see any superiority except in the Mudd of the Prophet!' Malik further said, to me, 'If a ruler came to you and fixed a Mudd smaller than the one of the Prophet, by what Mudd would you measure what you give (for expiation or Zakat-al-Fitr?' I replied, 'We would give it according to the Mudd of the Prophet' On that, Malik said, 'Then, don't you see that we have to revert to the Mudd of the Prophet ultimately?'"

یہ حدیث شیئر کریں