اس شخص کا بیان جو چند دنوں کے روزے رکھنے کی نذر مانے۔ اور ان میں یوم نحر یا یوم فطر آجائے
راوی: محمد بن ابی بکرمقدمی , فضیل بن سلیمان , موسیٰ بن عقبہ , حکیم بن ابی حرہ اسلمی
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ حَدَّثَنَا حَکِيمُ بْنُ أَبِي حُرَّةَ الْأَسْلَمِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ نَذَرَ أَنْ لَا يَأْتِيَ عَلَيْهِ يَوْمٌ إِلَّا صَامَ فَوَافَقَ يَوْمَ أَضْحًی أَوْ فِطْرٍ فَقَالَ لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لَمْ يَکُنْ يَصُومُ يَوْمَ الْأَضْحَی وَالْفِطْرِ وَلَا يَرَی صِيَامَهُمَا
محمد بن ابی بکر مقدمی، فضیل بن سلیمان، موسیٰ بن عقبہ، حکیم بن ابی حرہ اسلمی سے روایت کرتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس شخص کی بابت پوچھا گیا جس نے نذر مانی کہ فلاں فلاں دن روزہ رکھے گا اور ان دنوں میں یوم اضحی (یعنی قربانی کا دن) یا یوم فطر کا دن آجائے تو انہوں نے جواب دیا کہ تمہارے لئے اللہ کے رسول میں بہترین نمونہ ہے۔ آپ یوم اضحٰی اور یوم فطر میں روزہ نہ رکھتے تھے اور نہ ان دنوں میں روزہ رکھنے کو جائز سمجھتے تھے۔
Narrated 'Abdullah bin 'Umar:
that he was asked about a man who had vowed that he would fast all the days of his life then the day of 'Id al Adha or 'Id-al-Fitr came. 'Abdullah bin 'Umar said: You have indeed a good example in Allah's Apostle. He did not fast on the day of 'Id al Adha or the day of 'Id-al-Fitr, and we do not intend fasting on these two days.