صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں کا بیان ۔ حدیث 1630

نذر پوری کرنے کا بیان اور اللہ تعالی کا قول کہ وہ لوگ نذریں پوری کرتے ہیں ۔

راوی: ابوالیمان , شعیب , ابوالزناد , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَأْتِي ابْنَ آدَمَ النَّذْرُ بِشَيْئٍ لَمْ يَکُنْ قُدِّرَ لَهُ وَلَکِنْ يُلْقِيهِ النَّذْرُ إِلَی الْقَدَرِ قَدْ قُدِّرَ لَهُ فَيَسْتَخْرِجُ اللَّهُ بِهِ مِنْ الْبَخِيلِ فَيُؤْتِي عَلَيْهِ مَا لَمْ يَکُنْ يُؤْتِي عَلَيْهِ مِنْ قَبْلُ

ابوالیمان، شعیب، ابوالزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ نذر آدمی کے پاس وہ چیز نہیں لاتی جو اس کی تقدیر میں نہ ہو لیکن نذر اس کو قدر میں ڈال دیتی ہے جو اس کی تقدیر میں لکھا گیا ہے، اس طرح اللہ تعالیٰ بخیل کا مال نکلواتا ہے، اور وہ ایسی چیز دینے لگتا ہے جو پہلے نہ دیتا تھا۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "Allah says, 'The vow, does not bring about for the son of Adam anything I have not decreed for him, but his vow may coincide with what has been decided for him, and by this way I cause a miser to spend of his wealth. So he gives Me (spends in charity) for the fulfillment of what has been decreed for him what he would not give Me before but for his vow."

یہ حدیث شیئر کریں