صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں کا بیان ۔ حدیث 1622

اگر کوئی شخص قسم کھائے کہ میں نبیذ نہیں پیؤں گا۔ اور اس نےطلا یا سکر یا عصیر پی لیا تو بعض(یعنی حنفیہ) کے قول کے مطابق اس کی قسم نہیں ٹوٹے گی اور یہ ان کے نزدیک نبیذ میں داخل نہیں۔

راوی: محمد بن مقاتل , عبداللہ , اسماعیل بن ابی خالد , شعبی , عکرمہ , ابن عباس , سودہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ سَوْدَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ مَاتَتْ لَنَا شَاةٌ فَدَبَغْنَا مَسْکَهَا ثُمَّ مَا زِلْنَا نَنْبِذُ فِيهِ حَتَّی صَارَ شَنًّا

محمد بن مقاتل، عبداللہ ، اسماعیل بن ابی خالد، شعبی، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت سودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہماری ایک بکری مر گئی ہم نے اس کی کھال کو دباغت (رنگ) دے دیا، پھر ہم اس میں برابر نبیذ بناتے رہے، یہاں تک کہ وہ پرانی ہوگئی۔

Narrated Sauda:
(the wife of the Prophet) One of our sheep died and we tanned its skin and kept on infusing dates in it till it was a worn out water skin.

یہ حدیث شیئر کریں