صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں کا بیان ۔ حدیث 1617

جب کوئی شخص کہے کہ اللہ کی قسم میں آج کلام نہیں کروں گا۔، پھر اس نے نماز پڑھی یا قرات کی یاسبحان اللہ کہا یااللہ اکبر کہا یا الحمدللہ یا لاالہ الااللہ کہا تو وہ قسم کی اس نیت پر محمول ہوگی اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سب سے بہتر کلام چار ہیں ، سبحان اللہ، الحمدللہ،لاالہ الااللہ، اور اللہ اکبر، ابوسفیان نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہرقل کولکھ بھیجا کہ اس کلمہ کی طرف آؤ جو ہمارے اور تمہارے درمیان مشترک ہے اور مجاہد نے کہا کہ تقوی کا کلمہ لاالہ الااللہ ہے ۔

راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری , سعید بن مسیب , مسیب

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَمَّا حَضَرَتْ أَبَا طَالِبٍ الْوَفَاةُ جَائَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ قُلْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کَلِمَةً أُحَاجُّ لَکَ بِهَا عِنْدَ اللَّهِ

ابوالیمان، شعیب، زہری، سعید بن مسیب، مسیب سے روایت کرتے ہیں کہ جب ابوطالب کی وفات کا وقت قریب آیا تو ان کے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لے گئے اور فرمایا کہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کہہ دیجیے میں اللہ کے نزدیک اس کے ذریعہ آپ کے لئے گفتگو کروں گا۔

Narrated Al-Musaiyab:
When the death of Abu Talib approached, Allah's Apostle came to him and said, "Say: La ilaha illallah, a word with which I will be able to defend you before Allah."

یہ حدیث شیئر کریں