صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں کا بیان ۔ حدیث 1613

اللہ تعالیٰ کا قول کہ بے شک جو لوگ اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کے ذریعہ تھوڑی سی قیمت خریدتے ہیں یہی لوگ ہیں جن کاآخرت میں کوئی حصہ نہیں۔ اللہ تعالی نہ تو ان سے گفتگو فرمائے گا۔ اور نہ ان کی طرف قیامت کے دن دیکھے گا اور نہ انہیں پاک کرے گا اور ان کے لئے درد ناک عذاب ہے اور اللہ بزرگ و برتر کا قول کہ اللہ کو اپنی قسموں کا سپر نہ بناؤ کہ تم نیکی کرتے ہو اور تقوی کرتے ہو اور لوگوں کے درمیان اصلاح کرتے ہواور اللہ تعالی سننے والا جاننے والا ہے اور اللہ تعالی کا قول کہ اللہ کے عہد کے زریعہ قیمت وصول نہ کرو بے شک جو کچھ اللہ کے نزدیک ہے وہ تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو اور اپنے عہد کوپورا کرو جب کہ تم معاہدہ کرو اور اپنی قسموں کو ان کے مستحکم کرنے کے بعد نہ توڑو ، حالانکہ تم نے اللہ کو اپنے اوپر کفیل بنایا ہے۔

راوی: موسی ابن اسمعیل , ابوعوانہ , اعمش , ابووائل , عبد اللہ

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ حَلَفَ عَلَی يَمِينِ صَبْرٍ يَقْتَطِعُ بِهَا مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَصْدِيقَ ذَلِکَ إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلًا إِلَی آخِرِ الْآيَةِ فَدَخَلَ الْأَشْعَثُ بْنُ قَيْسٍ فَقَالَ مَا حَدَّثَکُمْ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَقَالُوا کَذَا وَکَذَا قَالَ فِيَّ أُنْزِلَتْ کَانَتْ لِي بِئْرٌ فِي أَرْضِ ابْنِ عَمٍّ لِي فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ بَيِّنَتُکَ أَوْ يَمِينُهُ قُلْتُ إِذًا يَحْلِفُ عَلَيْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ حَلَفَ عَلَی يَمِينِ صَبْرٍ وَهُوَ فِيهَا فَاجِرٌ يَقْتَطِعُ بِهَا مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَقِيَ اللَّهَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ

موسی ابن اسماعیل، ابوعوانہ، اعمش، ابووائل، عبداللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے جھوٹی قسم اس لئے کھائی کہ کسی مسلمان کا مال اڑائے تو وہ اللہ سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ تعالیٰ اس پر غضب ناک ہوگا، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اس کی تصدیق میں یہ آیت نازل فرمائی کہ بے شک جو لوگ اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کے ساتھ تھوڑا سا معاوضہ وصول کرتے ہیں (آخر آیت تک) اشعث بن قیس آئے تو پوچھا کہ عبدالرحمن تم لوگوں سے کیا بیان کرتے ہو، لوگوں نے بتایا کہ اس طرح بیان کرتے ہیں انہوں نے کہا یہ آیت میرے بارے میں نازل ہوئی میرے اور میرے چچا زاد بھائی کے درمیان ایک کنویں کے متعلق نزاع تھا، چنانچہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا کہ تو گواہ پیش کر یا وہ قسم کھائے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ وہ تو قسم کھا ہی لے گا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو آدمی قسم کھائے اور وہ اپنی قسم میں جھوٹا ہو تاکہ کسی مسلمان کا مال اڑائے تو قیامت کے دن اللہ سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ کا اس پر غضب ہوگا۔

Narrated 'Abdullah:
Allah's Apostle said, "If somebody is ordered (by the ruler or the judge) to take an oath, and he takes a false oath in order to grab the property of a Muslim, then he will incur Allah's Wrath when he will meet Him." And Allah revealed in its confirmation: 'Verily! Those who purchase a small gain at the cost of Allah's covenants and their own oaths.' (3.77) (The sub-narrator added:) Al-Ash'ath bin Qais entered, saying, "What did Abu 'Abdur-Rahman narrate to you?" They said, "So-and-so," Al-Ash'ath said, "This verse was revealed in my connection. I had a well on the land of my cousin (and we had a dispute about it). I reported him to Allah 's Apostle who said (to me). "You should give evidence (i.e. witness) otherwise the oath of your opponent will render your claim invalid." I said, "Then he (my opponent) will take the oath, O Allah's Apostle." Allah's Apostle said, "Whoever is ordered (by the ruler or the judge) to give an oath, and he takes a false oath in order to grab the property of a Muslim, then he will incur Allah's Wrath when he meets Him on the Day of Resurrection."

یہ حدیث شیئر کریں