صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں کا بیان ۔ حدیث 1612

یمین غموس کا بیان۔ اور اللہ کا قول کہ اپنی قسموں کوآپس میں مکروخیانت نہ بناؤ کہ قدم ثابت ڈگمگا جائیں اور یہ سبب اس کے کہ تم نے اللہ کی راہ سے روکا برائی کو چکھو اور تمہارے لئے دردناک عذاب ہے۔ دخلاً کے معنی مکر و خیانت ہیں۔

راوی: محمد بن مقاتل , نضر , شعبہ , فراس , شعبی , عبداللہ بن عمرو

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا فِرَاسٌ قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْکَبَائِرُ الْإِشْرَاکُ بِاللَّهِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ وَقَتْلُ النَّفْسِ وَالْيَمِينُ الْغَمُوسُ

محمد بن مقاتل، نضر، شعبہ، فراس، شعبی، حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کبائر (یہ ہیں) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرنا، ماں باپ کی نافرمانی کرنا، کسی نفس کا قتل کرنا، جھوٹی قسم کھانا۔

Narrated 'Abdullah bin 'Amr:
The Prophet said, "The biggest sins are: To join others in worship with Allah; to be undutiful to one's parents; to kill somebody unlawfully; and to take an oath Al-Ghamus.

یہ حدیث شیئر کریں