صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں کا بیان ۔ حدیث 1611

جب کوئی شخص بھول کر قسم کے خلاف کرے۔ اللہ تعالیٰ کا قول کہ تم پر کوئی گناہ نہیں اس میں جو بھول کر کرو اور میرا اس پر مواخذہ نہ کرو جو میں بھول گیا ۔

راوی: سلیمان بن حرب , شعبہ , اسود بن قیس , جندب

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ سَمِعْتُ جُنْدَبًا قَالَ شَهِدْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی يَوْمَ عِيدٍ ثُمَّ خَطَبَ ثُمَّ قَالَ مَنْ ذَبَحَ فَلْيُبَدِّلْ مَکَانَهَا وَمَنْ لَمْ يَکُنْ ذَبَحَ فَلْيَذْبَحْ بِاسْمِ اللَّهِ

سلیمان بن حرب، شعبہ، اسود بن قیس، حضرت جندب سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس موجود تھا کہ آپ نے عید کی نماز پڑھی، پھر خطبہ دیا اور فرمایا کہ جس شخص نے ذبح کرلیا ہے اس کو چاہیے کہ اس کے بدلے دوسرا ذبح کرے، اور جس نے ذبح نہیں کیا اس کو چاہیے کہ وہ اللہ کے نام پر ذبح کرے۔

Narrated Jundub:
I witnessed the Prophet offering the 'Id prayer (and after finishing it) he delivered a sermon and said, "Whoever has slaughtered his sacrifice (before the prayer) should make up for it (i.e. slaughter another animal) and whoever has not slaughtered his sacrifice yet, should slaughter it by mentioning Allah's Name over it."

یہ حدیث شیئر کریں