جب کوئی شخص بھول کر قسم کے خلاف کرے۔ اللہ تعالیٰ کا قول کہ تم پر کوئی گناہ نہیں اس میں جو بھول کر کرو اور میرا اس پر مواخذہ نہ کرو جو میں بھول گیا ۔
راوی: ابو عبداللہ
قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ کَتَبَ إِلَيَّ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ قَالَ الْبَرَائُ بْنُ عَازِبٍ وَکَانَ عِنْدَهُمْ ضَيْفٌ لَهُمْ فَأَمَرَ أَهْلَهُ أَنْ يَذْبَحُوا قَبْلَ أَنْ يَرْجِعَ لِيَأْکُلَ ضَيْفُهُمْ فَذَبَحُوا قَبْلَ الصَّلَاةِ فَذَکَرُوا ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهُ أَنْ يُعِيدَ الذَّبْحَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ عِنْدِي عَنَاقٌ جَذَعٌ عَنَاقُ لَبَنٍ هِيَ خَيْرٌ مِنْ شَاتَيْ لَحْمٍ فَکَانَ ابْنُ عَوْنٍ يَقِفُ فِي هَذَا الْمَکَانِ عَنْ حَدِيثِ الشَّعْبِيِّ وَيُحَدِّثُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ بِمِثْلِ هَذَا الْحَدِيثِ وَيَقِفُ فِي هَذَا الْمَکَانِ وَيَقُولُ لَا أَدْرِي أَبَلَغَتْ الرُّخْصَةُ غَيْرَهُ أَمْ لَا رَوَاهُ أَيُّوبُ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
ابوعبداللہ (امام بخاری) نے کہا کہ میرے پاس محمد بن بشار نے لکھ بھیجا کہ ہم سے معاذ بن جبل نے بواسطہ ابن عون شعبی سے روایت کیا ہے کہ حضرت براء بن عازب کے ہاں کچھ مہمان ٹھہرے ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنے گھر والوں کو حکم دیا کہ ان کے لئے ذبح کریں، اس سے قبل کہ نماز سے فارغ ہوتا کہ مہمان کھائیں، چنانچہ گھر والوں نے نماز سے پہلے ذبح کرلیا، آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے لوگوں نے بیان کیا کہ تو آپ نے حکم دیا کہ دوبارہ ذبح کریں، براء بن عازب نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس بکری کا ایک بچہ ایسا ہے جو گوشت کی دو بکریوں سے اچھا ہے، ابن عون بطریق، شعبی نقل کرتے ہیں اس جگہ ٹھہر جاتے تھے اور محمد بن سیرین سے اسی حدیث کی مثل روایت کیا ہے اور کہتے تھے کہ مجھے معلوم ہیں کہ ان کے علاوہ دوسروں کے لئے بھی یہ اجازت تھی یا نہیں اور اس کو ایوب نے ابن سیرین سے انہوں نے انس سے انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کیا۔