صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں کا بیان ۔ حدیث 1608

جب کوئی شخص بھول کر قسم کے خلاف کرے۔ اللہ تعالیٰ کا قول کہ تم پر کوئی گناہ نہیں اس میں جو بھول کر کرو اور میرا اس پر مواخذہ نہ کرو جو میں بھول گیا ۔

راوی: اسحاق بن ابراہیم , عبدالعزیز بن عبدالصمد , منصور , ابراہیم , علقمہ , ابن مسعود

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ سَمِعَ عَبْدَ الْعَزِيزِ بْنَ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی بِهِمْ صَلَاةَ الظُّهْرِ فَزَادَ أَوْ نَقَصَ مِنْهَا قَالَ مَنْصُورٌ لَا أَدْرِي إِبْرَاهِيمُ وَهِمَ أَمْ عَلْقَمَةُ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقَصُرَتْ الصَّلَاةُ أَمْ نَسِيتَ قَالَ وَمَا ذَاکَ قَالُوا صَلَّيْتَ کَذَا وَکَذَا قَالَ فَسَجَدَ بِهِمْ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ قَالَ هَاتَانِ السَّجْدَتَانِ لِمَنْ لَا يَدْرِي زَادَ فِي صَلَاتِهِ أَمْ نَقَصَ فَيَتَحَرَّی الصَّوَابَ فَيُتِمُّ مَا بَقِيَ ثُمَّ يَسْجُدُ سَجْدَتَيْنِ

اسحاق بن ابراہیم، عبدالعزیز بن عبدالصمد، منصور، ابراہیم، علقمہ، ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان لوگوں کو ظہر کی نماز پڑھائی، پس اس میں کمی و زیادتی ہوگئی، ابراہیم نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ ابراہیم یا علقمہ کو وہم ہوگیا، عرض کیا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا نماز میں کمی کی گئی ہے یا آپ بھول گئے ہیں، آپ نے پوچھا کہ کیا بات ہے لوگوں نے عرض کیا آپ نے اس طرح نماز پڑھی ہے پھر آپ نے ان کے ساتھ دو سجدے کئے اور فرمایا کہ یہ دو سجدے اس کے لئے ہیں جسے یاد نہیں رہا کہ اپنی نماز میں اس نے زیادتی کی ہے یا کمی کی ہے وہ گمان غالب کے مطابق عمل کرے اور جو باقی رہ گیا ہے اسے پورا کرے پھر دو سجدے کرے۔

Narrated Ibn Mas'ud:
that Allah's Prophet led them in the Zuhr prayer and he offered either more or less Rakat, and it was said to him, "O Allah's Apostle ! Has the prayer been reduced, or have you forgotten?" He asked, "What is that?" They said, "You have prayed so many Rak'at." So he performed with them two more prostrations and said, "These two prostrations are to be performed by the person who does not know whether he has prayed more or less (Rakat) in which case he should seek to follow what is right. And then complete the rest (of the prayer) and perform two extra prostrations."

یہ حدیث شیئر کریں