صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں کا بیان ۔ حدیث 1605

جب کوئی شخص بھول کر قسم کے خلاف کرے۔ اللہ تعالیٰ کا قول کہ تم پر کوئی گناہ نہیں اس میں جو بھول کر کرو اور میرا اس پر مواخذہ نہ کرو جو میں بھول گیا ۔

راوی: فروہ ابن ابی المغراء , علی بن مسعر , ہشام بن عروہ , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَائِ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ هُزِمَ الْمُشْرِکُونَ يَوْمَ أُحُدٍ هَزِيمَةً تُعْرَفُ فِيهِمْ فَصَرَخَ إِبْلِيسُ أَيْ عِبَادَ اللَّهِ أُخْرَاکُمْ فَرَجَعَتْ أُولَاهُمْ فَاجْتَلَدَتْ هِيَ وَأُخْرَاهُمْ فَنَظَرَ حُذَيْفَةُ بْنُ الْيَمَانِ فَإِذَا هُوَ بِأَبِيهِ فَقَالَ أَبِي أَبِي قَالَتْ فَوَاللَّهِ مَا انْحَجَزُوا حَتَّی قَتَلُوهُ فَقَالَ حُذَيْفَةُ غَفَرَ اللَّهُ لَکُمْ قَالَ عُرْوَةُ فَوَاللَّهِ مَا زَالَتْ فِي حُذَيْفَةَ مِنْهَا بَقِيَّةُ خَيْرٍ حَتَّی لَقِيَ اللَّهَ

فروہ ابن ابی المغراء، علی بن مسعر، ہشام بن عروہ، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ غزوہ احد میں مشرکوں کو علانیہ شکست ہوئی، ابلیس چلایا کہ اے اللہ کے بندے پیچھے دیکھو، چنانچہ وہ لوگ پیچھے کی طرف پلٹے اور پیچھے لوگوں پر پل پڑے، حذیفہ بن یمان نے اپنے باپ کو دیکھ کر کہا کہ (مسلمانوں) یہ میرے باپ ہیں لیکن وہ لوگ وہاں سے نہیں ہٹے، یہاں تک کہ ان کو قتل کردیا، حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ اللہ تم کو بخش دے، عروہ کا بیان ہے کہ مرتے دم تک حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ (کو اپنے باپ کے اس طرح مارے جانے) پر قلق رہا۔

Narrated 'Aisha:
When the pagans were defeated during the (first stage) of the battle of Uhud, Satan shouted, "O Allah's slaves! Beware of what is behind you!" So the front files of the Muslims attacked their own back files. Hudhaifa bin Al-Yaman looked and on seeing his father he shouted: "My father! My father!" By Allah! The people did not stop till they killed his father. Hudhaifa then said, "May Allah forgive you." 'Urwa (the sub-narrator) added, "Hudhaifa continued asking Allah forgiveness for the killers of his father till he met Allah (till he died)."

یہ حدیث شیئر کریں