صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں کا بیان ۔ حدیث 1593

اللہ تعالیٰ کا قول کہ ان لوگوں نے پکی پکی قسمیں کھائیں۔
اور ابن عباس نے بیان کیا حضرت ابوبکر نے عرض کیا کہ بخدا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ مجھے بتلادیں جو میں نے خواب کی تعبیر میں غلطی کی ہے ، آپ نے فرمایا کہ قسم نہ دو۔

راوی: حفص بن عمر , شعبہ , عاصم احول , ابوعثمان , اسامہ

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ سَمِعْتُ أَبَا عُثْمَانَ يُحَدِّثُ عَنْ أُسَامَةَ أَنَّ بِنْتًا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْسَلَتْ إِلَيْهِ وَمَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَسَعْدٌ وَأُبَيٌّ أَنَّ ابْنِي قَدْ احْتُضِرَ فَاشْهَدْنَا فَأَرْسَلَ يَقْرَأُ السَّلَامَ وَيَقُولُ إِنَّ لِلَّهِ مَا أَخَذَ وَمَا أَعْطَی وَکُلُّ شَيْئٍ عِنْدَهُ مُسَمًّی فَلْتَصْبِرْ وَتَحْتَسِبْ فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ تُقْسِمُ عَلَيْهِ فَقَامَ وَقُمْنَا مَعَهُ فَلَمَّا قَعَدَ رُفِعَ إِلَيْهِ فَأَقْعَدَهُ فِي حَجْرِهِ وَنَفْسُ الصَّبِيِّ جُئِّثُ فَفَاضَتْ عَيْنَا رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ سَعْدٌ مَا هَذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ هَذِهِ رَحْمَةٌ يَضَعُهَا اللَّهُ فِي قُلُوبِ مَنْ يَشَائُ مِنْ عِبَادِهِ وَإِنَّمَا يَرْحَمُ اللَّهُ مِنْ عِبَادِهِ الرُّحَمَائَ

حفص بن عمر، شعبہ، عاصم احول، ابوعثمان، اسامہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ اسامہ بن زید، سعد اور ابی بیٹھے ہوئے تھے تو آپ کی صاحبزادی نے آپ کو کہلا بھیجا کہ میرا بچہ مرنے کے قریب ہے اس لئے آپ میرے پاس تشریف لائیں، آپ نے جواب میں کہلا بھیجا کہ اللہ ہی کے لئے ہے جو وہ لے اور جو وہ دے اور ہر چیز اس کے نزدیک مقرر ہے اس لئے وہ صبر کرے اور اس کو ثواب سمجھے۔ پھر (آپکی صاحبزادی نے) قسم دے کر کہلا بھیجا کہ تشریف لائیں، آپ کھڑے ہوئے اور ہم بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہوگئے (وہاں پہنچ کر) جب آپ بیٹھے تو وہ بچہ آپ کے پاس لایا گیا، آپ نے اس کو اپنی گود میں بٹھلایا، بچے کی سانس اکھڑ رہی تھی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دونوں آنکھوں سے آنسو رواں ہوگئے، سعد نے عرض کیا یا رسول اللہ یہ کیا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ یہ رحمت ہے جو اللہ تعالیٰ جس بندے کے دل میں چاہتا ہے رکھ دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ صرف اپنے مہربان بندوں پر ہی رحم کرتا ہے۔

Narrated Usama:
Once a daughter of Allah's Apostle sent a message to Allah's Apostle while Usama, Sa'd, and my father or Ubai were (sitting there) with him. She said, (in the message); My child is going to die; please come to us." Allah's Apostle returned the messenger and told him to convey his greetings to her, and say, "Whatever Allah takes, is for Him and whatever He gives is for Him, and everything with Him has a limited fixed term (in this world): so she should be patient and hope for Allah's reward." Then she again sent for him swearing that he should come; so The Prophet got up, and so did we. When he sat there (at the house of his daughter), the child was brought to him, and he took him into his lap while the child's breath was disturbed in his chest. The eyes of Allah's Apostle started shedding tears. Sa'd said, "What is this, O Allah's Apostle?" The Prophet said, "This is the mercy which Allah has lodged in the hearts of whoever He wants of His slaves, and verily Allah is merciful only to those of His slaves who are merciful (to others).'

یہ حدیث شیئر کریں