نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قسم کس طرح کی تھی۔
حضرت سعد نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے والذی نفسی بیدہ فرمایا اور ابوقتادہ نے بیان کیا کہ حضرت ابوبکر نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لا واللہ کہا، جہاں پر واللہ اور باللہ اور تااللہ کہاجاتاہے۔
راوی: احمد بن عثمان , شریح بن مسلمہ , ابراہیم , ابراہیم کے والد , ابواسحق , عمرو بن میمون , عبداللہ بن مسعود
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ مَيْمُونٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُضِيفٌ ظَهْرَهُ إِلَی قُبَّةٍ مِنْ أَدَمٍ يَمَانٍ إِذْ قَالَ لِأَصْحَابِهِ أَتَرْضَوْنَ أَنْ تَکُونُوا رُبُعَ أَهْلِ الْجَنَّةِ قَالُوا بَلَی قَالَ أَفَلَمْ تَرْضَوْا أَنْ تَکُونُوا ثُلُثَ أَهْلِ الْجَنَّةِ قَالُوا بَلَی قَالَ فَوَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ تَکُونُوا نِصْفَ أَهْلِ الْجَنَّةِ
احمد بن عثمان، شریح بن مسلمہ، ابراہیم، ابراہیم کے والد، ابواسحاق ، عمرو بن میمون، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک بار آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یمانی چمڑے کے ایک خیمہ سے اپنی پیٹھ لگائے ہوئے بیٹھے تھے تو آپ نے اپنے ساتھیوں سے فرمایا کہ تم اس بات پر راضی ہو کہ تم اہل جنت کا چوتھا حصہ ہو لوگوں نے کہا جی ہاں۔ آپ نے فرمایا کہ کیا تم لوگ پسند کرتے ہو کہ تم اہل جنت کا تیسرا حصہ ہو؟ لوگوں نے عرض کیا جی ہاں۔ آپ نے فرمایا کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے مجھے امید ہے کہ تم لوگ اہل جنت کے نصف ہوں گے۔
Narrated Abdullah bin Masud:
While Allah's Apostle was sitting, reclining his back against a Yemenite leather tent he said to his companions, "Will you be pleased to be one-fourth of the people of Paradise?" They said, 'Yes.' He said "Won't you be pleased to be one-third of the people of Paradise" They said, "Yes." He said, "By Him in Whose Hand Muhammad's soul is, I hope that you will be one-half of the people of Paradise."